جب مسجد نبویﷺ کے مینار نظر آئے ۔ محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر : محمد علی ظہوری


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

جب مسجد نبویﷺ کے مینار نظر آئے

اللہ کی رحت کے آثار نظر آئے


منظر ہو بیاں کیسے ، الفاظ نہیں ملتے

جس وقت محمدﷺ کا دربار نظر آئے


بس یاد رہا اتنا سینے سے لگی جالی

پھر یاد نہیں کیا کیا انوار نظر آئے


دکھ درد کے ماروں کو غم یاد نہیں رہتے

جب سامنے آنکھوں کے غم خوار نظر آئے


مکے کی فضاوں میں، طیبہ کی ہواوں میں

ہم نے تو جدھر دیکھا سرکارﷺ نظر آئے


چھوڑ آیا ظہوری میں دل و جان مدینے میں

اب جینا یہاں مجھ کو دشوار نظر آئے


کلام میں نعت خوانوں کی پذیرائی

مزید دیکھیے

اقبال عظیم | بیدم شاہ وارثی | حفیظ جالندھری | خالد محمود خالد | ریاض سہروردی | عبدالستار نیازی | کوثر بریلوی | نصیر الدین نصیر | منور بدایونی | مصطفیٰ رضا نوری | محمد علی ظہوری | محمد بخش مسلم | محمد الیاس قادری | صبیح رحمانی | قاسم جہانگیری | یوسف قدیری | قمر انجم | سید ناصر چشتی | صائم چشتی | وقار احمد صدیقی | شکیل بدایونی | ساغر صدیقی | حامد لکھنوی | حبیب پینٹر