تیسرے مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے اشتراک سے


محفلِ نعت حسن ابدال کا تیسرا ماہانہ نعتیہ مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

برائے ایصالِ ثوابِ خصوصی ملک عبد الحمید رحمہ اللہ سلطان الشعرا ء حضرت عبد القیوم طارق سلطانپوری رحمہ اللہ


زیرِ صدارت : جناب پروفیسر محمود الحسن قیصر ابدالی (صدر محفلِ نعت حسن ابدال )
مہمانانِ خصوصی : ریاض الاسلام عرش ہاشمی ( مرکزی سیکرٹری محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد )
میزبان : پروفیسر قیصر ابدالی
نظامت  : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش (سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال)
مقام : فاسٹ فوڈ کیفے نزد تھانہ سٹاپ واہ کینٹ
تاریخ : ہفتہ 25 فروری 2017 بمطابق 27 جمادی الاول 1438 ھجری

شرکائے مشاعرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محفل میں شرکت کرنے والے شعرا ء کرام کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں


اسلام آباد سے جناب عرش ہاشمی ، راولپنڈی سے جناب اسلم ساگر ، ٹیکسلا سے جناب الحاج حنیف نازش قادری ، اٹک و کامرہ سے جناب سعادت حسن آس ، جناب حسین امجد ، جناب فائق ترابی اور جناب حافظ عبدالغفّار واجد ، اور واہ کینٹ سے جناب قیصر ابدالی ، جناب طالب انصاری ، جناب ڈاکٹر اسد مصطفیٰ ، جناب آصف قادری، جناب عارف قادری ، جناب شاہد الرحمٰن صابری ، جناب ارسلان ارسل کریمی اور حسن ابدال سے جناب پروفیسر ہاشم علی خان ہمدم ، جناب ناظم شاہجہانپوری اور سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال و صدر چوپال پاکستان اسلام آباد ریجن جناب ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش ۔


مشاعرے کی کاروائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم محفل نعت پاکستان حسن ابدال کے تحت تیسرا ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے بتاریخ 25 فروری 2017 بمطابق 27 جمادی الاول 1438 ھجری واہ کینٹ میں محفلِ نعت حسن ابدال کے صدر اور بزرگ ماہرِ تعلیم جناب قیصر ابدالی کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ محفل کی صدارت جناب پروفیسر قیصر ابدالی نے کی ۔ اس موقع پر اسلام آباد سے تشریف لانے والے محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے مرکزی سیکرٹری جناب ریاض الاسلام عرش ہاشمی مہمانِ خصوصی تھے ۔ حسبِ دستور نظامت کے فرائض محفلِ نعت حسن ابدال کے سیکرٹری ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش نے سرانجام دیے ۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محفلِ نعت کا تسلسل اور علاقہ در علاقہ اس کا پھیلاؤ انتہائی خوش آئیند ہے اور یہی ہماری نجاتِ اخروی کا ضامن بھی ہے ۔ انھوں نے شرکائے محفل کے عمدہ کلام کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ محفلِ نعت کا یہ سفر مرکزی تنظیم کی طرح بلا تعطل انشااللہ جاری و ساری رہے گا اور علاقہ بھر میں فروغِ نعت کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔ انھوں نے محفلِ نعت کے عہدیداران اور میزبانِ محفل اور منتظمین کو اس کامیاب محفل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور مرکزی تنظیم کی جانب سے ہر ممکن تعاون و رہنمائی کا یقین دلایا۔


مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے:


( نمونہِ کلام حضرت طارق سلطانپوری علیہ الرحمہ) از جناب سید عبد اللہ شاہ قادری واہ کینٹ

ایوانِ تمدن میں ترے رخ کا اجالا تہذیب تجلّی ترے نقشِ کفِ پا کی


ایک طارق ہی نہیں ، حسّان و اقبال و رضا

آپ کے مدّاح سب ہیں ، آپ کی کیا بات ہے


قیصر ابدالی – صدرِ محفل


ہنر پختہ نہ فن کامل ، تو کیسے

بیاں ہوں تیرے اوصافِ حمیدہ

تری نظرِ کرم ہو جائے جس پر

سکوں پاتا ہے وہ آفت رسیدہ


عرش ہاشمی - مہمانِ خصوصی


یہ امر میرے لئے باعثِ تفاخر ہے میں اس لیے ہوں کہ اُن کی ثنا بیان کروں


ہم پہ لازم ہے یہ کوشش کہ وہ ناراض نہ ہوں

پیشِ سرکار جب احوال ہمارا پہنچے


الحاج محمد حنیف نازش قادری


ورد جب ان کا پوچھو گے تو ، اپنے منہ سے صلّ علیٰ

بوٹا بوٹا ، پتہ پتہ ، غنچہ غنچہ بولے گا

بٹے گی جب خیراتِ شفاعت حشر میں ، حصہ لینے کو

دامن دامن ، پّلو پلّو ، کاسہ کاسہ بولے گا


طالب انصاری


مقامِ اوجِ ثریّا ہو اس کی قسمت میں

یہ دل جو خواہشِ دنیا سے باز آ جائے


تصور میں جو ان کے روضے کو دیکھے

اسی خوش نظر کی طرف روشنی ہے


سعادت حسن آس


سنتے بھی ہیں ، سناتے بھی ہیں ذکرِ مصطفےٰ

اس سے بڑا ہے کوئی وظیفہ ؟ بتا مجھے


محمد عارف قادری


اس گھڑی چھیڑ نہ دنیا کی کوئی بات کہ ہم

حسنِ محبوبِ دوعالم کا بیاں سنتے ہیں

پھر تصور نے اسی دور میں لا پہنچایا

کان آقا کے موذن کی اذاں سنتے ہیں


محمد آصف قادری


جب ذکرِ شہِ والا سے لو میں نے لگائی

ہوتے گئے بہتر مرے حالات مسلسل


اسلم ساگر


محفلِ پاک ہو رہی ہے کہاں

میں اسی جستجو میں رہتا ہوں

ہر گھڑی اشک بہتے رہتے ہیں

ہر گھڑی میں وضو میں رہتا ہوں


پروفیسر ہاشم علی ہمدم


آپ تو بس آپ ہیں ، آپ سا کوئی نہیں

آپ سے بڑھ کر کسے دنیا میں اونچائی ملی


ویران ہے، برباد ہے، صحرا ہے، کھنڈر ہے

جس دل میں نہیں الفتِ سلطانِ مدینہ


شاہد الرحمن صابری


تم قاسمِ نعمت ہو میری جھولی کو بھر دو ، کچھ اور ثمر دو

میں آل کا ، اصحاب کا ، منگتا ہوں پرانا ، حسنین کے نانا


حسین امجد


نیم مردہ ، سسکتی بلکتی ہوئی

زندگی کو بچانے حضور آ گئے


حضور  ! آپ کا منگتا ہوں میں حسین امجد

حضور  ! کیا میں اٹھا لوں مدینہ شہر کی خاک ؟


پروفیسر ڈاکٹر اسد مصطفے


دن بھر درودِ پاک ہو وردِ زباں اسد

اور خواب میں حضور سے ملنا نصیب ہو


ارسلان ارسل کریمی


درِ حضور سے جو فیضیاب ہو جائے

وہ دو جہانوں میں پھر کامیاب ہو جائے

بروزِ حشر ہمارا کڑا حساب نہ ہو

" کرم حضور  ! کہ آساں حساب ہو جائے "


ناظم شاہجہانپوری


کوئی بنا بوبکر و عمر تو کوئی علی عثمان ہوا

جس کی اُن سے جتنی نسبت ، اتنا وہ ذی شان ہوا


حافظ عبدالغفّار واجد


حرمت ہمیں حضور کی جاں سے عزیز ہے

اس مسئلے میں اب کریں اغیار احتیاط


سرمہ ءِ چشم ہو ، مسواک یا خوشبو واجد

ان کی سنت ہے مسلماں کے بدن کی زینت


فائق ترابی


ہے کس کی چشمِ عنایت کا معجزہ فائق

ہمارے جیسوں کو مدحت نگار کس نے کیا


ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش – ناظمِ مشاعرہ


زہے قسمت ثناخوانِ محمد مصطفےٰ ہم ہیں

برائے شکرِ فضلِ رب ، ہمیں اب نعت کہنی ہے


الف سے سین تک قرآن سارا ان کی سیرت ہے

اسے پڑھ لو جہاں سے بھی ، انھی کی بات ہوتی ہے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ادارہ محفلِ نعت پاکستان، حسن ابدال