تیرہویں مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے


محفلِ نعت حسن ابدال کا دوسرا سالانہ ( تیرہواں ماہانہ ) نعتیہ مشاعرہ

زیرِ صدارت : پیر فیض الامین فاروقی سیالوی
مہمانانِ خصوصی : سید شاکر القادری ، الحاج حنیف نازش قادری ، واجد امیر
میزبان : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی و برادران
نظامت  : حافظ عبد الغفار واجد (جوائنٹ سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال )
مقام : ڈیرہ ملک عبد الحمید سپرنگ روڈ حسن ابدال
تاریخ : اتوار 17 دسمبر 2017 – بمطابق 28 ربیع الاول 1439ھ


شرکائے مشاعرہ

محفل میں شرکت کرنے والے شعراء کرام کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں


لاہور سے جناب واجد امیر ، گجرات سے جناب پیر فیض الامین فاروقی اور جناب عروس فاروقی ، فیصل آباد سے جناب حسین امجد ، گوجر خان سے جناب پیر عتیق چشتی اور جناب سائل نظامی ، پشاور سے پروفیسر حسام حُر اور جناب ڈاکٹر نور حکیم جیلانی ، اسلام آباد سے پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر ، جناب عرش ہاشمی ، جناب حافظ نور احمد قادری ، جناب کرنل شاہد کوثری ، جناب عبد الرشید چوہدری ، جناب محسن شیخ ، راولپنڈی سے جناب اسلم ساگر ، اٹک سے جناب شاکر القادری ، جناب نصرت بخاری ، جناب سعادت حسن آس اور جناب فائق ترابی ، کامرہ سے جناب سجاد حسین ساجد ، جناب ابرار نیر اور جناب حافظ عبد الغفار واجد ، ٹیکسلا سے جناب الحاج حنیف نازش قادری ، واہ کینٹ سے جناب آصف قادری اور جناب ملک جاوید اختر ، حسن ابدال سے جناب قیصر ابدالی اور ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش


مشاعرے کی کاروائی

پاک و بابرکت ہے وہ ذات جس نے اپنے نور سے اپنے محبوب نبی کا نور تخلیق فرمایا اور پھر بکمالِ شفقت و مہربانی اپنے محبوب ترین نبی کو نوعِ انسانی کی اصلاح کے لیے ان میں مبعوث فرمایا ۔ اربوں درود و سلام اس ذاتِ مہرباں پر کہ جس کا نامِ نامی اسمِ گرامی عرش پر احمد اور زمین پر محمد رکھا گیا ۔ جن سے مقامِ محمود کا وعدہ فرمایا گیا اور جنھیں معراج سے سرفراز فرمایا گیا ۔ نعت کیا ہے ؟ درود و سلام کا ایک طریقہ جو اہلِ سخن میں بطور صنفِ سخن مروج ہے ۔ نعت کہنے سننے کا سلسلہ زمانہ قدیم سے چلا آرہا ہے اور جب تک زمین پر ایک بھی مومن موجود ہے ، یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ ہر دور میں اور ہر علاقے میں خالقِ کائنات اپنے حبیبِ کریم ﷺ کی توصیف و مدح کے لیے کچھ لوگوں کو چن لیتا ہے جو اس ضمن میں بحکمِ خدا اپنا کردار ادا کرتے رہتے ہیں ۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کی شکل میں 1989 سے برسرِ عمل ہے جس کے سیکرٹری عرصہ دراز سے معروف نعت گو شاعر جنابِ عرش ہاشمی چلے آ رہے ہیں ۔ محفلِ نعت پاکستان کے اصول و ضوابط کو ہی مدنظر رکھتے ہوئے اس کی ایک برانچ حسن ابدال میں محفلِ نعت پاکستان ، حسن ابدال کے نام سے اپنے فرائض بحسن و خوبی ادا کر رہی ہے ۔ سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال ڈاکٹر ملک ذوالفقار کے والدِ گرامی ملک عبد الحمید علیہ الرحمہ کی چوتھی برسی کے موقع پر محفل نعت پاکستان حسن ابدال کے تحت دوسرا سالانہ ( تیرہواں مسلسل ماہانہ ) نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے بتاریخ 17 دسمبر 2017 بمطابق 28 ربیع الاول 1439 ھجری بروز اتوار ڈیرہ ملک عبد الحمید سپرنگ روڈ محلہ روشن پورہ حسن ابدال میں ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی و برادران کی میزبانی میں منعقد کیا گیا ۔ یاد رہے کہ حسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم محفلِ نعت حسن ابدال کا قیام گزشتہ سال اسی جگہ جناب ملک عبد الحمید علیہ الرحمہ کی تیسری برسی کے موقع پر منعقدہ بزم میں کیا گیا تھا جس کی صدارت محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے صدر اور معروف بزرگ شاعر جناب پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر نے کی تھی ۔ امسال محفل کی صدارت معروف شاعر ، ماہرِ علم الاعداد پیرِ طریقت زیبِ سجادہ مونیاں شریف گجرات جناب صاحبزادہ پیر فیض الامین فاروقی سیالوی نے کی ۔ اس موقع پر اٹک سے تشریف لائے ہوئے فروغِ نعت اٹک کے بانی و چیرمین معروف شاعر جناب سید شاکر القادری ، ٹیکسلا سے معروف نعت گو شاعر جناب الحاج محمد حنیف نازش قادری اور لاہور سے خصوصی طور پر شریکِ محفل معروف شاعر جناب واجد امیر مہمانانِ خصوصی تھے جبکہ حسن ابدال کی ملک برادری کے ارکان اور عزیز و اقارب کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں اہلِ علاقہ کے باذوق احباب بھی شریکِ محفل ہوئے ۔ ماہِ مبارکِ ربیع الاول کی ان مبارک و پرمسرت ساعتوں کے موقع پر منعقد ہونے والے اس مشاعرے کے آخر میں ڈاکٹر ذوالفقار ملک نے ختم شریف پیش کیا اور پیر فیض الامین فاروقی سیالوی نے بالخصوص میزبانِ محفل کے والد گرامی ملک عبد الحمید ، تایا ملک عبد الرحمان ، پھپھا نامور نعت گو شاعر جناب طارق سلطانپوری اور پھپھوزاد بھائی ملک خرم علی کے ساتھ ساتھ برادری کے تمام فوت شدگان اور بالعموم تمام حاضرینِ محفل کے فوت شدگان کو ایصالِ ثواب کیا ۔ اس موقع پر گزشتہ ماہ وفات پانے والی جنابِ شاکر القادری کی اہلیہ محترمہ کے لیے بھی خصوصی دعائے مغفرت کی گئی ۔ محفل میں ملکِ عزیز کے طول و عرض سے معروف نعت گو شعرا نے شرکت کی سعادت حاصل کی ۔ اس کے علاوہ جوہر آباد سے چیف ایڈیٹر انوارِ رضا جناب ملک محبوب الرسول قادری اور واہ کینٹ سے نامور محقق جناب سید عبد اللہ شاہ قادری خصوصی طور پر رونق آرائے بزم ہوئے ۔ ہر دو حضرات معروف نعت گو شاعر حضرت طارق سلطان پوری علیہ الرحمہ کے دیرینہ رفقا میں شامل ہیں ۔ واہ کینٹ ہی سے مریدِ اقبال فاؤنڈیشن کے صدر جناب شاہد قاسمی بھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شریکِ بزم ہوئے ۔


اس مشاعرے میں نظامت کے فرائض جوائنٹ سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال جناب حافظ عبدالغفار واجد نے سرانجام دیے ۔ تلاوت کی سعادت راولپنڈی سے بزمِ حمد و نعت کے سیکرٹری جناب حافظ نور احمد قادری نے حاصل کی جبکہ اٹک سے تشریف لائے معروف نعت خوان جناب صباحت مجید نے اپنے خوبصورت لحن میں نعتیہ کلام پیش کیا ۔ اس مبارک موقع پر میزبان محفل نے تمام حاضرین و شرکائے محفل اور دور دراز سے آنے والے معزز مہمانانِ گرامی کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کیا ۔ میزبانِ محفل نے حال ہی میں جناب شاکر القادری کے نعتیہ مجموعے " چراغ " کو قومی سیرت ایوارڈ اور جناب حنیف نازش قادری کے نعتیہ مجموعے " نعت ہوتی رہے " کو صوبائی سیرت ایوارڈ سے نوازے جانے پر ہر دو حضرات کو محفلِ نعت پاکستان کی جانب سے مبارکباد دی اور زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے ضلع اٹک و ٹیکسلا حسن ابدال کے لئے اعزاز قرار دیا ۔ انھوں نے اس موقع پر مختصر الفاظ میں محفلِ نعت حسن ابدال کے قیام و اغراض و مقاصد اور ایک سالہ سفر پر روشنی ڈالی اور تمام معاونین و اراکین کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر انھوں نے تمام دنیا میں موجود نعت گو شعرا کو یکجا کرنے کے لیے قائم شدہ وٹس ایپ گروپ " دنیائے نعت " کا بھی تعارف پیش کیا ۔ محفلِ نعت کے بینرز کے ساتھ ساتھ چوپال پاکستان نعت فورم اور دنیائے نعت کے لوگو پر مبنی بینرز بھی حاضرینِ محفل کی توجہ کا مرکز رہے ۔


اس مشاعرے کی سب سے خاص بات محفلِ نعت حسن ابدال کے دوسرے سال کا شاندار آغاز تھا ۔ مرکزی سیکرٹری محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد جناب عرش ہاشمی نے اس پر مسرت موقع پر محفلِ نعت حسن ابدال کیے تمام اراکین و انتظامیہ کو پہلے سال کے کامیاب اختتام پر مبارکباد پیش کی اور آئیندہ بھی اپنے ہر ممکن تعان کا یقین دلایا ۔ انھوں نے مرکزی محفلِ نعت پاکستان کی جانب سے تمام حاضرین و شرکائے مشاعرہ کو خوش آمدید کہا ۔ صدر محفلِ نعت اسلام آباد جناب پروفیسر احسان اکبر نے بھی اپنے کلام سے قبل محفلِ نعت حسن ابدال کے اراکین کو ہدیہِ تبریک پیش کیا ۔ صدرِ محفل نے اس موقع پر اپنے صدارتی خطبے میں فرمایا کہ حضور ﷺ کا ذکر کسی زمانے کا محتاج نہیں ۔ ماضی میں بھی آپ ﷺ پر درود پڑھا جاتا رہا ، حال میں بھی پڑھا جا رہا ہے اور مستقبل میں بھی پڑھا جاتا رہے گا ۔ اور حضور ﷺ کا ذکر کرنا اور درود پڑھنا ہماری اپنی سعادت کا باعث ہے ۔ صدرِ محفل نے اس موقع پر اس شاندار بزم کے انعقاد پر سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش اور محفلِ نعت کے اراکین اور بزم کے منتظمین کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا اور مبارکباد پیش کی اور سلامتی کی دعاؤں سے نوازا ۔


مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدت

اس پاکیزہ بزم میں پیش کیئے گئے گلدستہ ہائے نعت میں سے نمونہِ کلام ملاحظہ کیجیے


پیر فیض الامین فاروقی - صدرِ محفل


نور سے ان کے منور ہیں مرے شام و سحر

ان کی یادوں سے ہے زینت میرے ماہ و سال میں

اس پہ ہے فیض الامیں بارانِ رحمت کا نزول

ہے سجی جو بزمِ مدحت یہ حسن ابدال میں



حنیف نازش قادری – مہمانِ خصوصی


شہرِ نبی سے آنے لگی پھر ہوائے خاص

پیدا ہے تازہ نعت کی خاطر فضائے خاص

ہر خاص کو نبی کی محبت ہوئی عطا

ہر عام کو نبی کی محبت بنائے خاص


شاکر القادری – مہمانِ خصوصی


ہے مہرِ جہاں تاب ترے رخ کی تجلی

اور عکسِ تجلی ہے کفِ شب پہ دھرا چاند

یہ دیدہِ عالم ابھی حیران ہے شاکر

اک جنبشِ انگشت پہ ہوتا ہے فدا چاند ؟


واجد امیر – مہمانِ خصوصی


ہم اپنی انتہا تک آ گئے ہیں

درِ خیر الورا تک آ گئے ہیں

حضور اب آپ سے ہم کیا چھپائیں

مسائل ابتلا تک آگئے ہیں


پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر (صدر محفلِ نعت اسلام آباد )


رکھیو مجھے نظروں میں ، مجھ پر ابھی گزرے گا

اک اور زمیں اندر ، اک اور زمانہ بھی


پروفیسر قیصر ابدالی (صدر محفلِ نعت حسن ابدال )


میں گنہگار ہوں لاریب مگر محشر میں

میرا آقا مجھے رسوا نہیں ہونے دے گا


ریاض الاسلام عرش ہاشمی (سیکرٹری محفلِ نعت اسلام آباد )


ہر بے نوا پہ آپ کا اکرام ایک سا

سب رہبرانِ دہر سے خُلق آپ کا جدا


حافظ نور احمد قادری (سیکرٹری بزمِ حمد و نعت اسلام آباد )


جن مقامات سے بھی ہیں گزرے حضور

ہو گیا ہے وہیں اک دیا ضوفشاں


پیر عتیق احمد چشتی


دوجہانوں کا خزانہ ہے مرے دامن میں

دامنِ سیدِ ابرار سے وابستہ ہوں


محسن شیخ


ملے جو ان کے قریں نعمتِ نماز مجھے

تو ایک سجدے میں پورا ہی میں ادا ہو جاؤں

جہاں میں ایک ہی صورت بقا کی ہے محسن

میں ان کے رستے پہ چلتے ہوئے فنا ہو جاؤں


پرفیسر حسام حُر


حضور ! آپ کرم کی نگاہ کر دیجے

غلام آیا کھڑا ہے کمر خمیدہ آج

یہ بزمِ نعت سجائی ہے نعت والوں نے

یہاں پہ آئے ہیں سب منتخب چنیدہ آج


عبدالرشید چوھدری


چرائیں تھی جِت میرا آقا نے بکریں

وہ جُوء کتنی سوہنی گراں کتنو سوہنوں


شاہد کوثری


جنوبی ایشیا میں بیٹھ کر محسوس کرتا ہوں

تیرا خطبہ ہی اب سارے زمانوں کی ضرورت ہے


فائق ترابی


زاہد بھی گنہگار بھی آتے ہیں مدینے

یہ جنتِ ارضی ہے ذرا اور طرح کی


ابرار نیر


حسان کی تقلید ہے بخشش کی ضمانت

بخشش کی ضمانت ہے کوئ نعت سناؤ


حسین امجد


میں پُل صراط سے پل میں گزر بھی سکتا ہوں

جو آپ کہہ دیں کہ امجد تجھے اجازت ہے


ملک جاوید اختر


لبوں پر ہے مرے اسمِ محمد

سخن کی ذیل میں خیرات ہوگی


محمد آصف قادری


کس طرح آتے نظر سرکار غارِ ثور میں

بُن دیا مکڑی نے جالا آپ کے آنے کے بعد


نصرت بخاری


جو لطف نعت میں آیا وہ پہلے کب آیا

سخن وری کا سلیقہ مجھے تو اب آیا


سائل نظامی


ہم ایسوں کو ہے آیتِ جاؤک سے ڈھارس

اے وسعتِ دامانِ مدینہ ترے صدقے


سجاد حسین ساجد


میں منتظر ہوں کبھی کوئ آشنا مجھ سے

کہے بطرزِ تعجب کہ تُو مدینے میں


عروس فاروقی


مرض ہوگیا ہے گناہوں کا لاحق

دوا چاہتا ہوں ، شفا چاہتا ہوں


سعادت حسن آس


حد سے وہ بڑھ کر غریب پرور ہے

سو ہم بھی اپنی کہانی سنا کے دیکھیں گے


نور حکیم جیلانی


سجائے کوئ تاجِ شاہی مگر میں

ترا نقشِ پا اپنے سر چاہتا ہوں


اسلم ساگر


گُن گالے ارے ساگر دن رات تُو آقا کے

ہوجائے گا میٹھا بھی جتنا بھی تُو کھاری ہو


حافظ عبد الغفار واجد -- ناظمِ مشاعرہ


میں چھو رہا ہوں خیالوں میں جالیاں ان کی

میں چومتا ہوں تصور میں نقشِ پائے رسول



ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش ( ناظمِ مشاعرہ )

خوشا وہ وقت آئے زیست میں پھر کہ تیرا دانش

بہ پیشِ روضہ پڑھے درود و سلام تجھ پر