توڑ کر جس نے دوبارہ مہِ کامل باندھا ۔ لیاقت علی عاصم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: لیاقت علی عاصم

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

توڑ کر جس نے دوبارہ مہِ کامل باندھا

میں نے اس ہاتھ سے یہ ٹوٹا ہوا دل باندھا


بس ارادہ ہی کیا تھا کہ چلوں سوے رسول

ناقۂ شوق نے خود پیٹھ پہ محمل باندھا


استعارہ کوئی محبوب و محب کا نہ ملا

میں نے آئینے کے آئینہ مقابل باندھا


مرا رخ بھی اسی جانب ہے کہ طوفانوں میں

اہلِ مکہ نے مدینے ہی کو ساحل باندھا


آپ کی نرم مزاجی کا جو مضمون سوجھا

میں نے کافر کو بھی کافر نہیں غافل باندھا


گیسوئے مشکیں کے خوابوں پر خُتن صدقے کروں

رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25