"تبان اسعد بن کلیکرب" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}


تبان اسعد بن کلیکرب  المعروف [[تبع خمیری]]  یمن کا بادشاہ تھا ۔  اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ  سے ہوا۔  وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔  لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔  وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔  اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔
تبان اسعد بن کلیکرب  المعروف [[تبع حمیری]]  یمن کا بادشاہ تھا ۔  اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ  سے ہوا۔  وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔  لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔  وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔  اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔


اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے . اس نے یہ شعر لکھ کر یثرب کے ایک بزرگ کو دیے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور ہو یہ آپ کو پہنچا دیے جائیں ۔  مخظوطے کا سفر نسل در نسل جاری رہا اور [[ابو ایوب انصاری | حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ ]] تک پہنچا ۔  ہجرت مدینہ پر آپ نے یہ خط رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ جملہ ارشاد فرمایا  
اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے . اس نے یہ شعر لکھ کر یثرب کے ایک بزرگ کو دیے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور ہو یہ آپ کو پہنچا دیے جائیں ۔  مخظوطے کا سفر نسل در نسل جاری رہا اور [[ابو ایوب انصاری | حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ ]] تک پہنچا ۔  ہجرت مدینہ پر آپ نے یہ خط رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ جملہ ارشاد فرمایا  

حالیہ نسخہ بمطابق 10:10، 18 جنوری 2020ء


تبان اسعد بن کلیکرب المعروف تبع حمیری یمن کا بادشاہ تھا ۔ اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ سے ہوا۔ وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔ لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔ وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔ اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔

اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے . اس نے یہ شعر لکھ کر یثرب کے ایک بزرگ کو دیے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور ہو یہ آپ کو پہنچا دیے جائیں ۔ مخظوطے کا سفر نسل در نسل جاری رہا اور حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ تک پہنچا ۔ ہجرت مدینہ پر آپ نے یہ خط رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ جملہ ارشاد فرمایا

مرحبا بتبع الاخ الصالح <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>

تبع خمیری کا مکمل واقعہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تبع خمیری کا واقعہ

اشعار[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شہدت علی أحمد انہ

رسول من اللہ باری النسم

(میں شہادت دیتا ہوں کہ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم لوگوں کو پیدا کرنے والے اللہ کی جانب سے مبعوث کیے ہوئے رسول ہیں۔)

فلومد عمری إلی عمرہ

لکنت وزیراً لہ وابن عم

(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)


مزید کہا

سمی احمدا یا لیت انی

اعمر بعد مبعثہ بعام <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ورقہ بن نوفل | تبان اسعد بن کلیکرب | شیما بنت حلیمہ | عبد المطلب | ابو طالب | فاطمہ زاہرہ | ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد

عبدالرحمن سہیلی اندلسی | احمد شوقی | قیس بن عبداللہ | عبداللہ بن عمرہ سلمی | عمر بن الفارض | شرف الدین بوصیری | حافظ ابراہیم | سعدی عبیدحمزہ حسناری | عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی | ابو حنفیہ | ابن خلدون | عبداللہ شیراوی رفاعی |

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی