تاجدار زماں، مالک دو جہاں ، کب تیرے در پہ تیرا غلام آئیگا ۔ صائم چشتی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:53، 3 جولائی 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: صائم چشتی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تاجدار زماں، مالک دو جہاں ، کب تیرے در پہ تیرا غلام آئیگا

کب میں دیکھوں گا کی ہریالیاں کب مدینے سے مجھ کو پیام آئیگا


سوچتا ہوں مدینے کو جب جاوں گا کیسے اداب سارے بجا لاوں گا

روک لوں گا میں سجدوں سے کیسے جبیں جب وہ کعبے سے بڑھ کر مقام آئیگا


مجھ کو معلوم ہے ہوگی اتنی خوشی، ختم ہو جائے گی یہ مری زندگی

میری مضطر نگاہوں کے جب سامنے روضہ پاک خیر الا نام آئیگا


عاشقو، ذکر ان کو سناتے رہو، یاد آقا میں روتے رلاتے رہو

بس یہی کام ہے وہ خدا کی قسم روز محشر تمہارے جو کام آئیگا


کس قدر ہوگی فرصت فزا وہ گھڑی ، کس قدر ہوگی راحت نما وہ گھڑی

زائرین مدینہ کی فہرست میں جب خطا کار صائم کا نام آئیگا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اقبال عظیم | بیدم شاہ وارثی | حفیظ جالندھری | خالد محمود خالد | ریاض سہروردی | عبدالستار نیازی | کوثر بریلوی | نصیر الدین نصیر | منور بدایونی | مصطفیٰ رضا نوری | محمد علی ظہوری | محمد بخش مسلم | محمد الیاس قادری | صبیح رحمانی | قاسم جہانگیری | یوسف قدیری | قمر انجم | سید ناصر چشتی | صائم چشتی | وقار احمد صدیقی | شکیل بدایونی | ساغر صدیقی | حامد لکھنوی | حبیب پینٹر