بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا شاخ نخل تمنا ہری ہو گئی ۔ عبدالستار نیازی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 19:48، 16 ستمبر 2019ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : عبدالستار نیازی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا شاخ نخل تمنا ہری ہو گئی

میرے لب پر مدینے کا نام آ گیا بیٹھے بیٹھے مری حاضری ہو گئی


مجھ پر رحمت ہوئی میرے رب کی بڑی مہرباں ہو گیا کملی والا نبی

پڑھ کے سویا درود ان پہ میں جس گھڑی پھر زیارت مجھے پ کی ہو گئی


کتنا بے کیف تھا میکدے کا سماں دل کا پیمانہ تھا کرچیاں کرچیاں

جس گھڑی آ گئے ساقی دو جہاں محفل میکشاں مدھ بھری ہو گئی


فرش پر بھی ہوا ذکر صل علی عرش پر ہوا چرچا سرکار کا

ہر طرف سج گئی محفل مصطفی ہر طرف یا نبی یا نبی ہو گئی


محفل نعت میں آیا جایا کرو اپنے سوئے مقدر جگایا کرو

محفل نعت میں آ کے بیٹھا ہے جو اس کی واللہ طبیعت غنی ہو گئی


جب میں پہنچا در شہ لولاک پر جھک گیا خود بخود ان کی چوکھت پہ سر

غیب سے آئی آواز اے بے خبر جا تری کھوئی قسمت کھری ہو گئی


سبز گنبد کے بیٹھا ہون سائے تلے جالیون کے بھی جی بھر کے بوسے لیے

نقش پائے نبی پر ہیں سجدے کیے یوں معتبر بندگی ہو گئی


جھونکے ٹھنڈی ہواوں کے آنے لگے لوگ آنکھوں پر اپنی بٹھانے لگے

میری جس دن سے اے تاجدار حرم دوستوں سے ترے دوستی ہو گئی


مجھ پہ کتنا نیازی کرم ہو گیا دنیا کہنے لگی پنجتن کا گدا

اس گھرانے کا جب سے میں نوکر ہوا سب سے اچھی مری نوکری ہوگئی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عبدالستار نیازی