بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


از امام احمد رضا خان بریلوی


بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا

لمعہءِ باطن میں گمنے جلوہ ءِ ظاہر گیا


تیری مرضی پا گیا سورج پھرا الٹے قدم

تیری انگلی اٹھ گئی مہ کا کلیجا چر گیا


بڑھ چلی تیری ضیا اندھیر عالم سے گھٹا

کھل گیا گیسو ترا رحمت کا بادل گھر گیا


بندھ گئی ہوا سا وہ میں خاک اڑنے لگی

بڑھ چلی تیری ضیا آتش پہ پانی پھر گیا


تیری رحمت سے صفی اللہ کا بیڑا پار تھا

تیرے صدقے سے نجی اللہ کا بجرا تِر گیا


تیری آمد تھی کہ بیت اللہ مجرے کو جھکا

تیری ہیبت تھی کہ ہر بت تھر تھرا کر گر گیا


مومن ان کا کیا ہوا اللہ اس کا ہو گیا

کافر ان سے کیا پھرا اللہ ہی سے پھر گیا


وہ کہ اس در کا ہوا اللہ اس کا ہو گیا

وہ کہ اس در سے پھرا اللہ اس سے پھر گیا


مجھ کو دیوانہ بتاتے ہو میں وہ ہشیار ہوں

پاﺅں جب طوف حرم میں تھک گئے سر پھر گیا


رحمة للعالمین آفت میں ہوں کیسی کروں

میرے مولیٰ میں تو اس دل سے بلا میں گھر گیا


میں ترے ہاتھوں کے صدقے کیسی کنکریاں تھیں وہ

جن سے اتنے کافروں کا دفعتاً منہ پھر گیا


کیوں جناب بو ہریرہ تھا وہ کیسا جام شیر

جس سے ستر صاحبوں کا دودھ سے منہ بھر گیا


ق واسطہ پیارے کا ایسا ہو کہ جو سنی مرے

یوں نہ فرمائیں ترے شاہد کہ وہ فاجر گیا


عرش پر دھومیں مچیں وہ مومن صالح ملا

فرش سے ماتم اٹھے وہ طیب و طاہر گیا


اللہ اللہ یہ علوِ خاص عبدیت رضا

بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا


ٹھوکریں کھاتے پھرو گے ان کے در پر پڑ رہو

قافلہ تو اے رضا اوّل گیا آخر گیا



حدائق بخشش

حدائق بخشش


پچھلا کلام

خراب حال کیا دل کو پُر ملال کیا

اگلا کلام

نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا