"اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا ۔ خرم خلیق" کے اعادوں کے درمیان فرق
"نعت کائنات" سے
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: خرم خلیق ==== {{نعت}} ==== اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا جینا سکھا رہا ہے قرینہ...) |
|||
لکیر 1: | لکیر 1: | ||
− | + | {{بسم اللہ}} | |
شاعر: [[خرم خلیق]] | شاعر: [[خرم خلیق]] | ||
− | + | ==== {{نعت}} ==== | |
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا | اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا | ||
لکیر 42: | لکیر 34: | ||
آنکھیں جو دیکھ آئیں مدینہ حضورؐ کا | آنکھیں جو دیکھ آئیں مدینہ حضورؐ کا | ||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
− | |||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
− | {{ | + | {{منتخب شاعری }} |
− | + |
تـجدید بـمطابق 08:27, 23 دسمبر 2017
شاعر: خرم خلیق
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا
جینا سکھا رہا ہے قرینہ حضورؐ کا
روشن بلندیوں کا سفر کررہے تھے آپؐ
ہر کہکشاں فلک پہ تھی زینہ حضورؐ کا
لکھا ہے اُس پہ فاطمہؑ حیدرؑ حسنؑ حسینؑ
آنکھوں میں تیرتا ہے سفینہ حضورؐ کا
بارہ امامتوں کی بدولت جہان میں
پہنچا پیام سینہ بہ سینہ حضورؐ کا
ہے بادبانِ رحمتِ باری کا معجزہ
خشکی میں بھی چلے گا سفینہ حضورؐ کا
خرم سنا ہے پھر وہ نہیں دیکھتی ہیں کچھ
آنکھیں جو دیکھ آئیں مدینہ حضورؐ کا