اُنگلی پہ جن کی گھوم رہے ہیں یہ شش جہات (ساجدؔ امروہوی)
شاعر : ساجد امروہوی
مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اُنگلی پہ جن کی گھوم رہے ہیں یہ شش جہات
وہ بوریہ نشیں ہیں شہنشاہِ کائنات
دن ان کے رخ کا عکس تو ہے عکسِ زُلف رات
اور سارے عطر اُن کے پسینے کی ہیں زکات
بر حالِ زار من، بفگن بہرِ پنجتن
اک چشم التفات بس اک چشم ِ التفات
اُن کی مثال ان کی نظیر ان کا ہم شبیہ
ممکن نہیں ملے کوئی تا حدِ ممکنات
مل جائے اُن کا در تو یہ فوراً برس پڑے
ٹھہری ہوئی پلکوں پہ اشکوں کی اک برات
محو کرم وہ رہتے ہیں ہر لمحہ ہر گھڑی
درکار کب ہیں اُن کو کرم کے محرکات
ہم چاہتے ہیں بس وہی محو کرم رہیں
ہم سے بھی تو ہیں اُن کو بہت سی توقعات
وہ چاہتے ہیں اُن کے طریقے پہ ہم چلیں
ہم کو عزیز رہتی ہیں بس اپنی خواہشات
لب ہائے گلفشانِ نبی جب کریں
کلام سُنیے بگوش ہوش تو ہر بات میں ہے بات
ساجدؔ برائے حفظِ شریعت اُٹھیں قدم
دیں کے نہ کام آے تو کس کام کی حیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |