"امیر مینائی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
|||
سطر 39: | سطر 39: | ||
اس وقت امیر آپ میں ہم آئے ہوئے ہیں | اس وقت امیر آپ میں ہم آئے ہوئے ہیں | ||
====اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول==== | |||
===شراکتیں=== | ===شراکتیں=== | ||
[[صارف:تیمورصدیقی]] | [[صارف:تیمورصدیقی]] |
نسخہ بمطابق 14:12، 17 جنوری 2017ء
نمونہ کلام
آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں
آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں
دریا تیری رحمت کے یہ لہرائے ہوئے ہیں
اللہ ری حیاء حشر میں اللہ کے آگے
ہم سب کے گناہوں پہ وہ شرمائے ہوئے ہیں
میں نے چمن خلد کے پھولوں کو بھی دیکھا
سب آگے ترے چہرے کے مرجھائے ہوئے ہیں
بھاتا نہیں کوئی ، نظر آتا نہیں کوئی
دل میں وہی آنکھوں میں وہی چھائے ہوئے ہیں
روشن ہوئے دل پر تو رخسار نبیﷺ سے
یہ ذرے اسی مہر کے چمکائے ہوئے ہیں
شاہوں سے وہیں کیا جو گدا ہیں ترے در کے
یہ اے شاہ خوباں تری شہ پائے ہوئے ہیں
آئے ہیں جو وہ بے خودی ءِ شوق کو سن کر
اس وقت امیر آپ میں ہم آئے ہوئے ہیں