"الطاف حسین حالی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:


الطاف حسین حالی ا837 میں پانی پت میں پیدا ہوئے ۔والد کا نام خواجہ ایزؔو بخش تھا ۔ اوائل عمر میں ہی یتیمی دیکھی ۔بڑے بھائ نے پرورش کی اور حسبِ دستور قرآن اور عربی کی تعلیم دلوائ۔نیز عربی صرف و نحو اور منطق کی تعلیم پائی ، حالؔی کے بچپن کا زمانہ ہندوستان میں تمدن اور معاشرت کے انتہائی زوال کا دور تھا۔ 300 سال سے قائم  سلطنتِ مغلیہ دم توڑ رہی تھی۔ حالی نے  1856ء میں  ہسار  کے  ایک  دفتر میں ملازمت اختیار کی لیکن 1857ء میں پانی پت آ گئے۔ اور رئیس مصطفٰی خان شیفؔتہ کے بچوں کےاتالیق مقرر ہوئے ۔ ان ہی صحبت سے مولانا حالؔی کی شاعری کا عروج شروع ہوا ۔ بعد ازاں دلی آ کر مرزا غالب کی  شاگردی اختیار کی ۔
الطاف حسین حالی ا837 میں پانی پت میں پیدا ہوئے ۔والد کا نام خواجہ ایزؔو بخش تھا ۔ اوائل عمر میں ہی یتیمی دیکھی ۔بڑے بھائ نے پرورش کی اور حسبِ دستور قرآن اور عربی کی تعلیم دلوائ۔نیز عربی صرف و نحو اور منطق کی تعلیم پائی ، حالؔی کے بچپن کا زمانہ ہندوستان میں تمدن اور معاشرت کے انتہائی زوال کا دور تھا۔ 300 سال سے قائم  سلطنتِ مغلیہ دم توڑ رہی تھی۔ حالی نے  1856ء میں  ہسار  کے  ایک  دفتر میں ملازمت اختیار کی لیکن 1857ء میں پانی پت آ گئے۔ اور رئیس مصطفٰی خان شیفؔتہ کے بچوں کےاتالیق مقرر ہوئے ۔ ان ہی صحبت سے مولانا حالؔی کی شاعری کا عروج شروع ہوا ۔ بعد ازاں دلی آ کر مرزا غالب کی  شاگردی اختیار کی ۔
غاؔلب کی وفات کے بعد حالؔی لاہور  آ گئے اور یہاں  محمد حسین آزؔاد کے ساتھ مل کر انجمن پنجاب کی بنیاد ڈالی ۔ گویا جدید شاعری کی بنیاد رکھی گئی ۔4 سال لاہور میں رہنے کے بعد دلی چلے گئے ۔ اور اینگلو عربک کالج میں معلم ہوگئے۔ وہاں سرسؔید احمد خان سے ملاقات ہوئی اور ان کے خیالات سے متاثر ہوئے۔ اسی دوران1879ء میں ’’مسدس حالؔی‘‘ سر سیؔد کی فرمائش پر لکھی۔ ’’مسدس‘‘ کے بعد حالؔی نے اِسی طرز کی اوربہت سی نظمیں لکھیں جن کے سیدھے سادے الفاظ میں انہوں نے فلسفہ، تاریخ، معاشرت اور اخلاق کے ایسے پہلو بیان کئے جن کو نظر انداز کیا جارہا تھا ۔
ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد پانی پت میں سکونت اختیار کی۔ 1904ء میں ’’شمس اللعلماء‘‘ کا خطاب ملا




== تصانیف ==
# [[تریاق مسموم]]
# [[طبقات الارض]]
# [[مسدس حالی]]
# [[حیات سعدی]]
# [[حیات جاوید]]
# [[یادگار غالب]]
# [[مقدمہ شعروشاعری]]
# [[حب الوطن]]
# [[برکھارت]]
# [[منطق]] پر رسالہ لکھا۔ جو 1854 میں تلف ہوا
# [[طباق الارض]] کا عربی سے اردو میں ترجمہ کیا جو مبادی جیولوجی پر تھا
# [[اصولِ فارسی]]
=== مذہبیات ===
# [[مولود شریف]]
# [[تریاق مسموم]]: پادری عماد الدین کے لیے جواب تھا
# [[رسالہ خیر المواعظ]]
# [[شواہد الہام]]
=== اخلاقیات ===
# [[مجالس النساء]]: لاہور میں لکھی، طالبات کے لیے، جو 400 روپے انعام کی حقدار سرکار کی جانب سے قرار پائی اور برسوں نصاب میں شامل رہی۔
=== سوانح ===
# [[سوانحِ حکیم ناصر خسرو]]
# [[حیات سعدی]]
# [[تذکرۂ رحمانیہ]]: مولانا عبد الرحمن کی وفات پر چھپی
# [[یادگار غالب]]: اس کتاب نے غالب کو آب حیات کے مقابل اصل مقام سے روشناس کروایا
# [[حیات جاوید]]
=== مضامین و انشا ===
# [[مضامینِ حالی]]
# [[مقالاتِ حالی]]
# [[مکاتیبِ حالی]]
=== تنقید ===
# [[مقدمۂ شعرو شاعری]]
# [[دیوانِ حالی]]
# [[مجموعۂ نظمِ حالی]]
# [[ضمیمہ اردو کلیاتِ حالی]]
# [[انتخاب کلامِ داغ]]: حالی نے اس پر کام شروع کیا مگر مکمل نہ کرسکے جس کی تکمیل بعدمیں سجاد حسین اور محمد اسماعیل پانی پتی نے کی۔
==وفات==
حالی نے31 دسمبر 1914ء کو پانی پت میں وفات پائی


===بیرونی روابط  ===
===بیرونی روابط  ===


[[ اے آر وائی ڈیجیٹل ]] نے الطاف حسین حالی پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : [[ صارف: ارم نقوی ]] :
[[ اے آر وائی ڈیجیٹل ]] نے الطاف حسین حالی پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : [[ صارف: ارم نقوی ]] :

نسخہ بمطابق 05:37، 18 جنوری 2017ء

Haali.jpg


خواجہ الطاف حسین حاؔلی ، ہندوستان میں ’’اردو‘‘ کےنامورشاعراورنقاد گزرے ہیں۔


حالاتِ زندگی

الطاف حسین حالی ا837 میں پانی پت میں پیدا ہوئے ۔والد کا نام خواجہ ایزؔو بخش تھا ۔ اوائل عمر میں ہی یتیمی دیکھی ۔بڑے بھائ نے پرورش کی اور حسبِ دستور قرآن اور عربی کی تعلیم دلوائ۔نیز عربی صرف و نحو اور منطق کی تعلیم پائی ، حالؔی کے بچپن کا زمانہ ہندوستان میں تمدن اور معاشرت کے انتہائی زوال کا دور تھا۔ 300 سال سے قائم سلطنتِ مغلیہ دم توڑ رہی تھی۔ حالی نے 1856ء میں ہسار کے ایک دفتر میں ملازمت اختیار کی لیکن 1857ء میں پانی پت آ گئے۔ اور رئیس مصطفٰی خان شیفؔتہ کے بچوں کےاتالیق مقرر ہوئے ۔ ان ہی صحبت سے مولانا حالؔی کی شاعری کا عروج شروع ہوا ۔ بعد ازاں دلی آ کر مرزا غالب کی شاگردی اختیار کی ۔ غاؔلب کی وفات کے بعد حالؔی لاہور آ گئے اور یہاں محمد حسین آزؔاد کے ساتھ مل کر انجمن پنجاب کی بنیاد ڈالی ۔ گویا جدید شاعری کی بنیاد رکھی گئی ۔4 سال لاہور میں رہنے کے بعد دلی چلے گئے ۔ اور اینگلو عربک کالج میں معلم ہوگئے۔ وہاں سرسؔید احمد خان سے ملاقات ہوئی اور ان کے خیالات سے متاثر ہوئے۔ اسی دوران1879ء میں ’’مسدس حالؔی‘‘ سر سیؔد کی فرمائش پر لکھی۔ ’’مسدس‘‘ کے بعد حالؔی نے اِسی طرز کی اوربہت سی نظمیں لکھیں جن کے سیدھے سادے الفاظ میں انہوں نے فلسفہ، تاریخ، معاشرت اور اخلاق کے ایسے پہلو بیان کئے جن کو نظر انداز کیا جارہا تھا ۔ ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد پانی پت میں سکونت اختیار کی۔ 1904ء میں ’’شمس اللعلماء‘‘ کا خطاب ملا


تصانیف

  1. تریاق مسموم
  2. طبقات الارض
  3. مسدس حالی
  4. حیات سعدی
  5. حیات جاوید
  6. یادگار غالب
  7. مقدمہ شعروشاعری
  8. حب الوطن
  9. برکھارت
  10. منطق پر رسالہ لکھا۔ جو 1854 میں تلف ہوا
  11. طباق الارض کا عربی سے اردو میں ترجمہ کیا جو مبادی جیولوجی پر تھا
  12. اصولِ فارسی

مذہبیات

  1. مولود شریف
  2. تریاق مسموم: پادری عماد الدین کے لیے جواب تھا
  3. رسالہ خیر المواعظ
  4. شواہد الہام

اخلاقیات

  1. مجالس النساء: لاہور میں لکھی، طالبات کے لیے، جو 400 روپے انعام کی حقدار سرکار کی جانب سے قرار پائی اور برسوں نصاب میں شامل رہی۔

سوانح

  1. سوانحِ حکیم ناصر خسرو
  2. حیات سعدی
  3. تذکرۂ رحمانیہ: مولانا عبد الرحمن کی وفات پر چھپی
  4. یادگار غالب: اس کتاب نے غالب کو آب حیات کے مقابل اصل مقام سے روشناس کروایا
  5. حیات جاوید

مضامین و انشا

  1. مضامینِ حالی
  2. مقالاتِ حالی
  3. مکاتیبِ حالی

تنقید

  1. مقدمۂ شعرو شاعری
  2. دیوانِ حالی
  3. مجموعۂ نظمِ حالی
  4. ضمیمہ اردو کلیاتِ حالی
  5. انتخاب کلامِ داغ: حالی نے اس پر کام شروع کیا مگر مکمل نہ کرسکے جس کی تکمیل بعدمیں سجاد حسین اور محمد اسماعیل پانی پتی نے کی۔



وفات

حالی نے31 دسمبر 1914ء کو پانی پت میں وفات پائی

بیرونی روابط

اے آر وائی ڈیجیٹل نے الطاف حسین حالی پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : صارف: ارم نقوی  :