اقراء ۔ فوزیہ شیخ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Ghar e Hira.jpg

شاعرہ : فوزیہ شیخ

عنوان : اقراء

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

چار سو تیرگی

روشنی کی طلب

چاند بجھتا ہوا اور سو رج خفا

پھول کھلنے سے پہلے بکھرتے ہوئے

باغ اجڑے ہو ئے ۔۔ کھیت سو کھے ھوئے

دشت میں قافلے راستے منتشر ۔۔

راہزن جا بجا تاک میں منتظر ۔۔

عزتیں ۔۔آبرو ۔۔۔لٹ رہی بیٹیاں

دین کیا چیز ھے ؟

نہ خدا کی خبر ۔۔

اور پھر یوں ہوا

غار سے روشنی ایسی پھوٹی کہ پھر

نور پھیلا

زمانے کی آنکھیں کھلیں

تیرگی مٹ گئ

روشنی ہو گئی

ہر قدم ۔ ہر جگہ ۔ چار سو ۔ کو بکو

پیڑ ہونے لگے سب ہرے سے ہرے

پھول کھلنے لگے

راہزن بن گئے رہنما آپ ہی

خوف جاتا رہا

کیسی نظرِ کرم ہوئی انسان پر

دن سنورتے گئے

منزلوں کی طرف

راستے مل گئے

نئے صفحات

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام