"اعظم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
م (Admin نے صفحہ محمد اعظم چشتی کو بجانب اعظم چشتی منتقل کیا)
(3 صارفین 25 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
[[ملف:Frame Master azam (2).png|200px]]


[[ملف:Naat kainaat azazm chishti.jpg|300px]]
{{#seo:
|title=اعظم چشتی
|titlemode=append
|keywords=اعظم چشتی، محمد اعظم چشتی ، حسان پاکستان۔ اعظم چشتی کی نعتیں ۔ نعت، نعت پاک، نعت گوئی
|description=اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔
}}


[[محمد اعظم چشتی ]] [[ 15 مارچ ]] [[1921]] کو پیدا ہوئے اور [[31 جولائی]] [[1993]] کو وصال پایا ۔ قائد اعظم سے لیکر ضیا الحق  تک کے ایوان صدارت و وزارت کے پسندیدہ نعت خواں رہے ۔
{{ ٹکر 1 }}


محمد اعظم چشتی ایک صوفی ، بزرگ درویش عالم دین  مولوی محمد دین چشتی کے گھر پیدا ہوئے ۔ جو  [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی | فارسی]]  کے ماہر تھے اور گھر میں [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی | فارسی]] ایسے سمجھی جاتی تھی جیسے  مادری زبان ہو ۔ والدہ  بھی عالمہ فاضلہ  قاریہ اور حافظہ تھیں ۔ یہی فیضان تھا جس نے اعظم چشتی کو 13 سال کی عمر میں "گلستان"  "بوستان"  <ref>  شیخ سعدی کی کتاب </ref> کا حافظ بنا دیا  ۔  اعظم چشتی  کو حسان <ref> حسان بن ثابت ۔ رسول کریم {{ص}} کے صحابی اور اولین نعت خواں </ref> نعت  کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سر و فکر دونوں سے ودیعت کیے گئے ۔ [[نعت خوانی]] کی تو صفِ اول کے [[نعت خواں]] ٹھہرے اور [[نعت گوئی ]] کی تو بہت سے شعرا نے ان پر رشک کیا ۔ شاعری میں [[ صوفی غلام مصطفیِ تبسم ]] کی صحبت اور تربیت حاصل رہی ۔ [[ احمد ندیم  قاسمی ]] سے بھی قرب رہا۔ اور [[ احمد ندیم قاسمی ]] ہی کو پاکستان کا سب سے بڑا نعت خواں مانتے تھے ۔
[[زمرہ: پرائڈ آف پرفارمنس]]
[[زمرہ: نعت خواں]]
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: لاہور ]]


[[محمد اعظم چشتی ]] [[ 15 مارچ ]] [[1921]] کو پیدا ہوئے اور [[31 جولائی]] [[1993]] کو وصال پایا ۔ قائد اعظم سے لیکر ضیا الحق  تک کے ایوان صدارت و وزارت کے پسندیدہ نعت خواں رہے ۔
محمد اعظم چشتی ایک صوفی ، بزرگ درویش عالم دین  مولوی محمد دین چشتی کے گھر پیدا ہوئے ۔ جو  [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی | فارسی]]  کے ماہر تھے اور گھر میں [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی | فارسی]] ایسے سمجھی جاتی تھی جیسے  مادری زبان ہو ۔ والدہ  بھی عالمہ فاضلہ  قاریہ اور حافظہ تھیں ۔ یہی فیضان تھا جس نے اعظم چشتی کو 13 سال کی عمر میں "گلستان"  "بوستان"  <ref>  شیخ سعدی کی کتاب </ref> کا حافظ بنا دیا  ۔  اعظم چشتی  کو حسان <ref> حسان بن ثابت ۔ رسول کریم {{ص}} کے صحابی اور اولین نعت خواں </ref> نعت  کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سر و فکر دونوں سے ودیعت کیے گئے ۔ [[نعت خوانی]] کی تو صفِ اول کے [[نعت خواں]] ٹھہرے اور [[نعت گوئی ]] کی تو بہت سے شعرا نے ان پر رشک کیا ۔ شاعری میں [[ صوفی غلام مصطفیِ تبسم ]] کی صحبت اور تربیت حاصل رہی ۔ [[ احمد ندیم  قاسمی ]] سے بھی قرب رہا۔ اور [[ احمد ندیم قاسمی ]] ہی کو پاکستان کا سب سے بڑا[[  نعت گو شاعر ]] مانتے تھے ۔
{|
|- style="vertical-align:bottom;"
|style="width: 40%"|
__TOC__
|
{{باکس 1 }}
|}


===سلسلہ طریقت ===
===سلسلہ طریقت ===
سطر 14: سطر 33:
=== نعت خوانی  ===
=== نعت خوانی  ===


[http://www.naatview.com/topics/naat-khawan/azam-chishti/ نعت ویو ۔ اعظم چشتی کی مشہور نعتیں سنیں ]
اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔ اعظم چشتی جیسا سر اور لے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سر اور لے میں ہوئی ۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے بہت گہرے مراسم تھے اور نہیں سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔


اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔  اعظم چشتی جیسا سر اور لے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سر اور لے میں ہوئی ۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے بہت گہرے مراسم تھے اور نہیں سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔
جب اعظم چشی گلشن نعت میں نمودار ہوئے تو یہ  [[سرفراز پپا]]، [[ جان محمد امرتسری ]] ،  اور [[ بابا محمد علی ]] جیسے بزرگ نعتوں کا آخری دور تھا ۔ اور پھر پاکستان میں نعت خوانی کے منظر نامے پر اعظم چشتی ایک لمبے عرصے کے لیے جلوہ افروز رہے ۔ اور پاکستان کا گوشہ گوشہ ان کی نعت خوانی سے مستفید ہوا۔
 
جب اعظم چشی گلشن نعت میں نمودار ہوئے تو یہ  [[سرفراز پاپا ]]، [[ جان محمد امرتسری ]] ،  اور [[ بابا محمد علی ]] جیسے بزرگ نعتوں کا آخری دور تھا ۔ اور پھر پاکستان میں نعت خوانی کے منظر نامے پر اعظم چشتی ایک لمبے عرصے کے لیے جلوہ افروز رہے ۔ اور پاکستان کا گوشہ گوشہ ان کی نعت خوانی سے مستفید ہوا۔


=== نعت خوانی پر آراء ===
=== نعت خوانی پر آراء ===
سطر 27: سطر 44:


[[ خورشید احمد ]] فرمایا کرتے تھے کہ مجھے کوئی  نہیں جانتا تھا میں جو کچھ بھِی  ہوں حضرت کی دعا ہے ۔ میں بچپن میں اعظم صاحب  کو سنا کرتا تحا اور ان سے بہت متاثر تھا ۔ ملنے کی بہت حسرت تھی ۔ وہ موقع اس طرح ہوا کہ حیدر آباد میں ایک زمیندار  کے گھر ایک سالانہ محفل ہوا کرتی تھی ۔ اور وہ تین لوگوں کو بلایا کرتے تھے ۔ [[مہدی حسن]] ، فریدہ خانم اور [[اعظم چشتی]] ۔ آغاز اعظم چشی کیا  کرتے تھے اور پھر محفل موسیقی شروع ہو جاتی تھی ۔ کسی نہ کسی طرح مجھے اعظم چشتی کے سامنے دو اشعار پڑھنے کا موقع مل گیا ۔  بہت کم عمر اور کم ہنر تھا ۔ میں نے کیا سنایا ہوگا؟ جب محفل کا اختتام ہوا تو میں اعظم چشتی  کی دست بوسی کے لیے انہیں ڈھونڈتا ہوا ان کے قریب پہنچ گیا ۔ تو انہوں نے مجھے گلے لگایا اور کہا کہ بیٹا نعت خوانی میں جیسی عزت اللہ نے مجھے دی ہے ۔ ویسی ہی عزت تمہیں بھی دے گا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا
[[ خورشید احمد ]] فرمایا کرتے تھے کہ مجھے کوئی  نہیں جانتا تھا میں جو کچھ بھِی  ہوں حضرت کی دعا ہے ۔ میں بچپن میں اعظم صاحب  کو سنا کرتا تحا اور ان سے بہت متاثر تھا ۔ ملنے کی بہت حسرت تھی ۔ وہ موقع اس طرح ہوا کہ حیدر آباد میں ایک زمیندار  کے گھر ایک سالانہ محفل ہوا کرتی تھی ۔ اور وہ تین لوگوں کو بلایا کرتے تھے ۔ [[مہدی حسن]] ، فریدہ خانم اور [[اعظم چشتی]] ۔ آغاز اعظم چشی کیا  کرتے تھے اور پھر محفل موسیقی شروع ہو جاتی تھی ۔ کسی نہ کسی طرح مجھے اعظم چشتی کے سامنے دو اشعار پڑھنے کا موقع مل گیا ۔  بہت کم عمر اور کم ہنر تھا ۔ میں نے کیا سنایا ہوگا؟ جب محفل کا اختتام ہوا تو میں اعظم چشتی  کی دست بوسی کے لیے انہیں ڈھونڈتا ہوا ان کے قریب پہنچ گیا ۔ تو انہوں نے مجھے گلے لگایا اور کہا کہ بیٹا نعت خوانی میں جیسی عزت اللہ نے مجھے دی ہے ۔ ویسی ہی عزت تمہیں بھی دے گا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا
{{ٹکر 2 }}


=== مجمویہ ہائے کلام ===
=== مجمویہ ہائے کلام ===
سطر 43: سطر 62:
=== نمونہ ِ کلام ===
=== نمونہ ِ کلام ===


[[اے خدائے جمال زیبائی ۔ اعظم چشتی | اے خدائے جمال زیبائی ]]
* [[اے خدائے جمال زیبائی ۔ اعظم چشتی | اے خدائے جمال زیبائی ]]


[[اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ۔ اعظم چشتی | اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ]]
* [[اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ۔ اعظم چشتی | اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ]]
 
* [[مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے ۔ اعظم چشتی | مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے]]
 
*[[کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسان مصطفے ۔ اعظم چشتی | کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسان مصطفے]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>
 
*[[ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے ۔ اعظم چشتی | ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>


=== اعزازات ===
=== اعزازات ===
 
{{ٹکر 3 }}


* اعظم چشتی کو جناح کیپ قائد اعظم نے دی تھی اس سے پہلے آپ ترکی ٹوپی پہنتے تھے ۔  آپ نے تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے حوالے سے بھی کلام لکھے اور تحریک پاکستان کے جلسوں میں یہ کلام پڑھتے ۔  
* اعظم چشتی کو جناح کیپ قائد اعظم نے دی تھی اس سے پہلے آپ ترکی ٹوپی پہنتے تھے ۔  آپ نے تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے حوالے سے بھی کلام لکھے اور تحریک پاکستان کے جلسوں میں یہ کلام پڑھتے ۔  
سطر 64: سطر 89:
[[1960]] کی دہائی میں "اعظم نعت اکیڈمی " قائم ہوئی ۔  پہلے باقاعدہ کام ہوتا رہا اور پھر مصروفیت کی وجہ سے غیر رسمی  استادی شاگردی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔  
[[1960]] کی دہائی میں "اعظم نعت اکیڈمی " قائم ہوئی ۔  پہلے باقاعدہ کام ہوتا رہا اور پھر مصروفیت کی وجہ سے غیر رسمی  استادی شاگردی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔  


[[1979]]:  پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا  
[[1979]]:  [[14 اگست ]]  کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا  


[[1987 ]] جامعہ حسان کی بنیاد رکھی ۔ شیخوپورہ  روڈ، زاہد ٹاون پر رفاہ عامہ کے لئے بابا نوری بوری کے قریب 11 کنال جگہ خریدی اور وہاں  مدفون ہونے کی وصیت کی ۔
[[1987 ]] جامعہ حسان کی بنیاد رکھی ۔ شیخوپورہ  روڈ، زاہد ٹاون پر رفاہ عامہ کے لئے بابا نوری بوری کے قریب 11 کنال جگہ خریدی اور وہاں  مدفون ہونے کی وصیت کی ۔
سطر 78: سطر 103:
==== نعت گوئی  ====
==== نعت گوئی  ====


اشرف چشتی | بدر الدین بدر | [[ سردار احمد سردار ]] | [[ اصغر علی اصغر ، تاندلیانوالہ ]]
[[اشرف چشتی ]] | [[بدر الدین بدر ]]| [[ سردار احمد سردار ]] | [[ اصغر علی اصغر ، تاندلیانوالہ | اصغر علی اصغر  ]]


=== اعظم چشتی فاونڈیشن ===
=== اعظم چشتی فاونڈیشن ===
سطر 95: سطر 120:


[http://www.naatview.com/topics/naat-khawan/azam-chishti/ نعت ویو پر اعظم چشتی کی نعت خوانی ]
[http://www.naatview.com/topics/naat-khawan/azam-chishti/ نعت ویو پر اعظم چشتی کی نعت خوانی ]
=== مزید دیکھیے ===
{{ باکس 2 }}


=== حواشی و حوالہ جات ===
=== حواشی و حوالہ جات ===

نسخہ بمطابق 19:53، 12 مارچ 2019ء

Frame Master azam (2).png


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

محمد اعظم چشتی 15 مارچ 1921 کو پیدا ہوئے اور 31 جولائی 1993 کو وصال پایا ۔ قائد اعظم سے لیکر ضیا الحق تک کے ایوان صدارت و وزارت کے پسندیدہ نعت خواں رہے ۔

محمد اعظم چشتی ایک صوفی ، بزرگ درویش عالم دین مولوی محمد دین چشتی کے گھر پیدا ہوئے ۔ جو عربی اور فارسی کے ماہر تھے اور گھر میں عربی اور فارسی ایسے سمجھی جاتی تھی جیسے مادری زبان ہو ۔ والدہ بھی عالمہ فاضلہ قاریہ اور حافظہ تھیں ۔ یہی فیضان تھا جس نے اعظم چشتی کو 13 سال کی عمر میں "گلستان" "بوستان" <ref> شیخ سعدی کی کتاب </ref> کا حافظ بنا دیا ۔ اعظم چشتی کو حسان <ref> حسان بن ثابت ۔ رسول کریم ﷺ کے صحابی اور اولین نعت خواں </ref> نعت کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سر و فکر دونوں سے ودیعت کیے گئے ۔ نعت خوانی کی تو صفِ اول کے نعت خواں ٹھہرے اور نعت گوئی کی تو بہت سے شعرا نے ان پر رشک کیا ۔ شاعری میں صوفی غلام مصطفیِ تبسم کی صحبت اور تربیت حاصل رہی ۔ احمد ندیم قاسمی سے بھی قرب رہا۔ اور احمد ندیم قاسمی ہی کو پاکستان کا سب سے بڑانعت گو شاعر مانتے تھے ۔

نئے صفحات

سلسلہ طریقت

سلسلہ چشتیہ نظامی چکوڑی شریف ضلع گجرات حضرت پیر سید غلام سرور شاہ چکوڑوی جو پیر مہر علی شاہ صاحب کے خلیفہ تھے ۔ اعظم چشتی صاحب کو خلافت عطا ہوئی لیکن انہوں نے کسی کو مرید نہہں کیا ۔

نعت خوانی

اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔ اعظم چشتی جیسا سر اور لے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سر اور لے میں ہوئی ۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے بہت گہرے مراسم تھے اور نہیں سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔

جب اعظم چشی گلشن نعت میں نمودار ہوئے تو یہ سرفراز پپا، جان محمد امرتسری ، اور بابا محمد علی جیسے بزرگ نعتوں کا آخری دور تھا ۔ اور پھر پاکستان میں نعت خوانی کے منظر نامے پر اعظم چشتی ایک لمبے عرصے کے لیے جلوہ افروز رہے ۔ اور پاکستان کا گوشہ گوشہ ان کی نعت خوانی سے مستفید ہوا۔

نعت خوانی پر آراء

خورشید احمد

خورشید احمد فرمایا کرتے تھے کہ مجھے کوئی نہیں جانتا تھا میں جو کچھ بھِی ہوں حضرت کی دعا ہے ۔ میں بچپن میں اعظم صاحب کو سنا کرتا تحا اور ان سے بہت متاثر تھا ۔ ملنے کی بہت حسرت تھی ۔ وہ موقع اس طرح ہوا کہ حیدر آباد میں ایک زمیندار کے گھر ایک سالانہ محفل ہوا کرتی تھی ۔ اور وہ تین لوگوں کو بلایا کرتے تھے ۔ مہدی حسن ، فریدہ خانم اور اعظم چشتی ۔ آغاز اعظم چشی کیا کرتے تھے اور پھر محفل موسیقی شروع ہو جاتی تھی ۔ کسی نہ کسی طرح مجھے اعظم چشتی کے سامنے دو اشعار پڑھنے کا موقع مل گیا ۔ بہت کم عمر اور کم ہنر تھا ۔ میں نے کیا سنایا ہوگا؟ جب محفل کا اختتام ہوا تو میں اعظم چشتی کی دست بوسی کے لیے انہیں ڈھونڈتا ہوا ان کے قریب پہنچ گیا ۔ تو انہوں نے مجھے گلے لگایا اور کہا کہ بیٹا نعت خوانی میں جیسی عزت اللہ نے مجھے دی ہے ۔ ویسی ہی عزت تمہیں بھی دے گا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

مجمویہ ہائے کلام

  • غذائے روح (1944ء)نعتیں
  • نیر اعظم (1970ء)نعتیں
  • رنگ و بو (1953ء)نعتیں
  • ا نیندرے پنجابی نعتیں
  • معراج پنجابی نعتیں

نعت گوئی پر معاصرین کی آراِء

حفیظ تائب فرماتے ہیں کہ اعظم چشتی کا سب بڑا استاد ان کا اپنی طبع ہے ۔


نمونہ ِ کلام

اعزازات

"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی
  • اعظم چشتی کو جناح کیپ قائد اعظم نے دی تھی اس سے پہلے آپ ترکی ٹوپی پہنتے تھے ۔ آپ نے تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے حوالے سے بھی کلام لکھے اور تحریک پاکستان کے جلسوں میں یہ کلام پڑھتے ۔
  • ریڈیو پر پہلی نعت
  • ٹیلیویژن کی پہلی نعت
  • پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ

سال بہ سال

1974 میں پہلا حج کیا ۔ کل دو حج اور بے شمار عمروں کی سعادت حاصل ہوئی ۔ مولانا کوثر نیازی اس وقت وزیر اطلاعات تھے ۔

1960 کی دہائی میں "اعظم نعت اکیڈمی " قائم ہوئی ۔ پہلے باقاعدہ کام ہوتا رہا اور پھر مصروفیت کی وجہ سے غیر رسمی استادی شاگردی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔

1979: 14 اگست کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا

1987 جامعہ حسان کی بنیاد رکھی ۔ شیخوپورہ روڈ، زاہد ٹاون پر رفاہ عامہ کے لئے بابا نوری بوری کے قریب 11 کنال جگہ خریدی اور وہاں مدفون ہونے کی وصیت کی ۔


کبھی کوئی اعزازی عہدہ قبول نہیں کیا ۔

مشہور شاگرد

نعت خوانی

منظور الکونین | خورشید احمد | سعید ہاشمی |

نعت گوئی

اشرف چشتی | بدر الدین بدر | سردار احمد سردار | اصغر علی اصغر

اعظم چشتی فاونڈیشن

2012 اعظم چشتی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی گئی ۔ جس میں جامعہ حسان ، اعظم چشتی ہسپتال، اعظم نعت اکیڈمی و لائبریری اور ایک مدرسے پر کام ہو رہا ہے ۔ جامعہ حسان تقریبا تعمیر ہو چکی ہے ۔اس میں قریبا 150 بچے قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔

اولاد

اولادیں

بشرِی اعظم | عطیہ اعظم | وجاہت حسین چشتی | ارشاد اعظم چشتی | یاسمین اعظم | جمشید اعظم چشتی | اسرار حسین چشتی


بیرونی روابط

نعت ویو پر اعظم چشتی کی نعت خوانی

مزید دیکھیے

گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات

حواشی و حوالہ جات