اشرف بیابانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


طشاہ اشرف بیابانی (۸۶۴ تا ۹۳۵) کے والد شاہ ضیاء الدین رفاعی بیابانی قندہار شریف کے مشہور صوفی سید علی سانگڑے سلطان مشکل آسان کے بہنوئی اور خلیفہ تھے۔ اشرف کو اپنے والد سے بیعت و خلافت حاصل تھی۔<ref> افسر صدیقی امروہوی،مخطوطات، انجمن ترقی اردوکراچی، ۱۹۶۵ء ،ص ۶۵ بحوالہ دکنی مثنویوں میں نعت ۔ ڈاکٹر نسیم الدین فریس </ref> اشرف نے سلطان محمد شاہ بہمنی کا زمانہ (۸۶۷ تا ۸۸۷) دیکھا،جب کہ سلطنت بہمنیہ عروج پر تھی۔

تصانیف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اشرف کے تین شاہ تصانیف لازم المبتدی‘ واحد باری اور نوسر ہار یادگار ہیں جو سب کی سب منظوم ہیں۔ ان میں ’’ نوسر ہار ‘‘ اہم ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

فخر الدین نظامی | میراں جی | اشرف بیابانی | پیار محمد | حسن شوقی | برہان الدین جانم | عبدل | عادل شاہی مقیمی | شریف عاجز | حسن شاہ محی الدین صنعتی | ملک خوشنود | کمال خان رستمی | ملا نصرتی | میراں میاں خاں ہاشمی | امین ایاغی | شاہ معظم | مختار بیجاپوری | قاضی محمد بحری | احمد گجراتی | وجہی | غواصی | احمد جنیدی | ابن نشاطی | طبعی | محبی | فائز

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]