"احمد ندیم قاسمی" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 72: | سطر 72: | ||
====دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ{{ص}} ہیں==== | ====دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ{{ص}} ہیں==== | ||
دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ{{ص}} ہیں | |||
اس تیرگی میں مطلع انوار آپ{{ص}} ہیں | |||
یہ بھی سچ ہے کہ آپ{{ص}} کی گفتار ہے جمیل | |||
یہ بھی ہے حق کہ صاحب کردار آپ{{ص}} ہیں | |||
ہو لاکھ آفتاب قیامت کی دھوپ تیز | |||
میرے لیے تو سایہ دیوار آپ{{ص}} ہیں | |||
دربار شہ میں بھی میں اگر سر کشیدہ ہوں | |||
اس کا ہے یہ سبب، مرا پندار آپ{{ص}} ہیں | |||
مجھ پر بہ جرم غربت و دامن دریدگی | |||
سب لوگ سنگ زن ہیں تو گلبار آپ{{ص}} ہیں | |||
ہے میرے لفظ لفظ میں گر حسن و دلکشی | |||
اس کا یہ راز ہے مرا معیار آپ{{ص}} ہیں | |||
انساں مال و زر کے جنون میں ہے مبتلا | |||
اس حشر میں ندیم کو درکار آپ{{ص}} ہیں | |||
===بیرونی روابط === | ===بیرونی روابط === |
نسخہ بمطابق 13:09، 23 جنوری 2017ء
نمونہ کلام
اس قدر کون محبت کا صلہ دیتا ہے
اس قدر کون محبت کا صلہ دیتا ہے
اس کا بندہ ہوں جو بندے کو خدا دیتا ہے
جب اترتی ہے مری روح میں عظمت اس کی
مجھ کو مسجود ملائک کا بنا دیتا ہے
رہنمائی کے یہ تیور ہیں کہ مجھ میں بس کر
وہ مجھے میرے ہی جوہر کا پتا دیتا ہے
اس کے ارشاد سے مجھ پہ مرے اسرار کھلے
کہ وہ ہر لفظ میں آئینہ دکھا دیتا ہے
ظلمت دہر میں جب بھی میں پکاروں اس کو
وہ مرے قلب کی قندیل جلا دیتا ہے
وہی نمٹے گا مری فکر کے سناٹوں سے
بت کدوں کو جو اذانوں سے بسا دیتا ہے
وہی سر سبز کرے گا مرے ویرانوں کو
آندھیوں کو بھی جو کردار صبا دیتا ہے
قصر والوں سے گزر جاتا ہے چپ چاپ ندیم
در محمدﷺ کا جب آئے تو صدا دیتا ہے
خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم
خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم
وہ مرا سدرہ وہ مرا طوبی، صلی اللہ علیہ وسلم
غار حرا میں وہ تنہا تھا،تنہائی میں بھی یکتا تھا
چار طرف ذکر اقراء تھا صلی اللہ علیہ وسلم
قبل اس کے مسجود تھے کتنے، فرعون و نمرود تھے کتنے
کتنے بتوں کو اس نے توڑا، صلی اللہ علیہ وسلم
اس کا جلال ہے بحر و بر، اس کا جمال ہے کوہقمرمیں
اس کی گرفت میں عالم اشیا، صلی اللہ علیہ وسلم
وہ جو بظاہر خاک نشیں تھا، لیکن جو افلاک نشیں تھا
میں ہوں ندیم غلام اسی کا،صلی اللہ علیہ وسلم
دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپﷺ ہیں
دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپﷺ ہیں
اس تیرگی میں مطلع انوار آپﷺ ہیں
یہ بھی سچ ہے کہ آپﷺ کی گفتار ہے جمیل
یہ بھی ہے حق کہ صاحب کردار آپﷺ ہیں
ہو لاکھ آفتاب قیامت کی دھوپ تیز
میرے لیے تو سایہ دیوار آپﷺ ہیں
دربار شہ میں بھی میں اگر سر کشیدہ ہوں
اس کا ہے یہ سبب، مرا پندار آپﷺ ہیں
مجھ پر بہ جرم غربت و دامن دریدگی
سب لوگ سنگ زن ہیں تو گلبار آپﷺ ہیں
ہے میرے لفظ لفظ میں گر حسن و دلکشی
اس کا یہ راز ہے مرا معیار آپﷺ ہیں
انساں مال و زر کے جنون میں ہے مبتلا
اس حشر میں ندیم کو درکار آپﷺ ہیں
بیرونی روابط
اے آر وائی ڈیجیٹل نے احمد ندیم قاسمی پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : : https://www.youtube.com/watch?v=kmCqHd9qO3Q