"احمد ندیم قاسمی" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 46: | سطر 46: | ||
====خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم==== | ====خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم==== | ||
خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم | |||
وہ مرا سدرہ وہ مرا طوبی، صلی اللہ علیہ وسلم | |||
غار حرا میں وہ تنہا تھا،تنہائی میں بھی یکتا تھا | |||
چار طرف ذکر اقراء تھا صلی اللہ علیہ وسلم | |||
قبل اس کے مسجود تھے کتنے، فرعون و نمرود تھے کتنے | |||
کتنے بتوں کو اس نے توڑا، صلی اللہ علیہ وسلم | |||
اس کا جلال ہے بحر و بر، اس کا جمال ہے کوہ''قمر''میں | |||
اس کی گرفت میں عالم اشیا، صلی اللہ علیہ وسلم | |||
وہ جو بظاہر خاک نشیں تھا، لیکن جو افلاک نشیں تھا | |||
میں ہوں ندیم غلام اسی کا،صلی اللہ علیہ وسلم | |||
===بیرونی روابط === | ===بیرونی روابط === |
نسخہ بمطابق 11:03، 23 جنوری 2017ء
نمونہ کلام
اس قدر کون محبت کا صلہ دیتا ہے
اس قدر کون محبت کا صلہ دیتا ہے
اس کا بندہ ہوں جو بندے کو خدا دیتا ہے
جب اترتی ہے مری روح میں عظمت اس کی
مجھ کو مسجود ملائک کا بنا دیتا ہے
رہنمائی کے یہ تیور ہیں کہ مجھ میں بس کر
وہ مجھے میرے ہی جوہر کا پتا دیتا ہے
اس کے ارشاد سے مجھ پہ مرے اسرار کھلے
کہ وہ ہر لفظ میں آئینہ دکھا دیتا ہے
ظلمت دہر میں جب بھی میں پکاروں اس کو
وہ مرے قلب کی قندیل جلا دیتا ہے
وہی نمٹے گا مری فکر کے سناٹوں سے
بت کدوں کو جو اذانوں سے بسا دیتا ہے
وہی سر سبز کرے گا مرے ویرانوں کو
آندھیوں کو بھی جو کردار صبا دیتا ہے
قصر والوں سے گزر جاتا ہے چپ چاپ ندیم
در محمدﷺ کا جب آئے تو صدا دیتا ہے
خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم
خلد مری صرف اس کی تمنا، صلی اللہ علیہ وسلم
وہ مرا سدرہ وہ مرا طوبی، صلی اللہ علیہ وسلم
غار حرا میں وہ تنہا تھا،تنہائی میں بھی یکتا تھا
چار طرف ذکر اقراء تھا صلی اللہ علیہ وسلم
قبل اس کے مسجود تھے کتنے، فرعون و نمرود تھے کتنے
کتنے بتوں کو اس نے توڑا، صلی اللہ علیہ وسلم
اس کا جلال ہے بحر و بر، اس کا جمال ہے کوہقمرمیں
اس کی گرفت میں عالم اشیا، صلی اللہ علیہ وسلم
وہ جو بظاہر خاک نشیں تھا، لیکن جو افلاک نشیں تھا
میں ہوں ندیم غلام اسی کا،صلی اللہ علیہ وسلم
بیرونی روابط
اے آر وائی ڈیجیٹل نے احمد ندیم قاسمی پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : : https://www.youtube.com/watch?v=kmCqHd9qO3Q