"اب تو ہر شام و سحر طیبہ ہی یاد آتا ہے ۔ مشاہد رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:ANL Mushahid Razvi.jpg|200px]]
{{#seo:
|title=محمد حسین مشاہد رضوی
|titlemode=append
|keywords=مشاہد رضوی، محمد حسین مشاہد رضوی، نعت، نعت گوئی ، نعت خوانی، نعت پاک، نعت رسول، نعت مقبول، نعت رسول، پ ، mushahid razvi, Muhammad Hussain Mushahid Razvi
|description=ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی کو شعر و ادب میں اردو ادب سے عموماً اور مذہبی ادب سے خصوصاً دل چسپی اور شغف ہے۔نثر و نظم دونوں اصنافِ ادب میں طبع آزمائی کرتے ہیں ۔اردو کے اُبھرتے ہوئے عمدہ نعت گو شاعر، قلم کار اور نعتیہ ادب کے جواں سال  محقق  و  ناقد  کے طور پر آپ کا شمار ہوتا ہے ۔آپ کا طرزِ تحریر انتہائی دل نشین ، شگفتہ اور سلیس ہے ۔
}}
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مشاہد رضوی ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!  style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[ مشاہد رضوی کے مضامین و مقالات | مضامین ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!  style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[ مشاہد رضوی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری  | شاعری ]]
|}
|}
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}



حالیہ نسخہ بمطابق 06:36، 19 مئی 2019ء

ANL Mushahid Razvi.jpg

مشاہد رضوی
مضامین
شاعری


شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اب تو ہر شام و سحر طیبہ ہی یاد آتا ہے

گوشۂ دل میں عجب نور بسا جاتا ہے

دل میں بس ایک ہی دھن ہے کہ دوبارہ پہنچوں

جانے کب شوقِ سفر اذنِ سفر پاتا ہے

گنبدِ سبز کا پھر دیکھ لوں نوری جلوہ

خیر سے دن مرا اللہ یہ کب لاتا ہے

جالیاں ،خلد کاگوشہ ، وہ قبا کے جلوے

دل مرا کیسے مناظر یہ بھلاپاتا ہے

رب نے چاہا تو میں رمضان میں دیکھوں گا حرم

ہے یقیں جلد مجھے اِذنِ سفر آتا ہے

جھولیاں بھرتے ہیں بِن مانگے گداؤں کی حضور

شاہِ کونین میرا ایسا سخی داتا ہے

مجھ کو مل جائے جگہ تھوڑی بقیع میں مولا

تجھ سے بس عرض مُشاہدؔ یہ کیے جاتا ہے ٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بچائیں گے تری ہم آن گنبدِ خضرا

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

طیبہ کا سفر شکر ہے درپیش ہوا ہے