اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ ۔ نصیر الدین نصیر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : نصیر الدین نصیر

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ،

ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ.


ہیں وہ متوجہ' تو دعا اور بھی کچھ مانگ،

جو کچھ تجھے ملنا تھا ملا' اور بھی کچھ مانگ.


ہر چند کے مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول

کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا' اور بھی کچھ مانگ.


چھو کر ابھی آی ہے سر زلف محمدﷺ

کیا چاہیے اے باد صبا اور بھی کچھ مانگ.


یا سرور دیں' شاہ عرب' رحمت عالم

دے کر تہ دل سے یہ صدا اور بھی کچھ مانگ.


سرکارﷺ کا در ہے در شاہاں تو نہیں ہے

جو مانگ لیا مانگ لیا اور بھی کچھ مانگ.


جن لوگوں کو یہ شک ہے کرم ان کا ہے محدود

ان لوگوں کی باتوں پے نہ جا اور بھی کچھ مانگ.


اس در پے یہ انجام ہوا حسن طلب کا

جھولی میری بھر بھر کے کہا اور بھی کچھ مانگ.


سلطان مدینہ کی زیارت کی دعا کر

جنت کی طلب چیز ہے کیا اور بھی کچھ مانگ.


دے سکتے ہیں کیا کچھ کے وہ کچھ دے نہیں سکتے

یہ بحث نہ کر ہوش میں آ اور بھی کچھ مانگ


مانا کے اسی در سے غنی ہو کے اٹھا ہے

پھر بھی در سرکارﷺ پہ جا اور بھی کچھ مانگ.


پہنچا ہے جو اس در پے تو رہ رہ کے نصیر آج

آواز پہ آواز لگا اور بھی کچھ مانگ


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| شہباز قمر فریدی کی آواز میں

| نصیر الدین نصیر کی آواز میں

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| محمد افضل نوشاہی کی آواز میں

| سعد وسیم نقشبندی کی آواز میں

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نصیر الدین نصیر