آنکھ میں جب مری وہ گنبد اخضر چمکا ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:55، 26 اکتوبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ارشد محمود ناشاد ==== {{نعت}} ==== آنکھ میں جب مری وہ گنبدِ اخضر چمکا ایک خورشید مر...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آنکھ میں جب مری وہ گنبدِ اخضر چمکا

ایک خورشید مری روح کے اندر چمکا


بزمِ ہستی تھی اندھیروں کے طلسمات میں گم

آپ آئے تو اندھیروں کا مقدر چمکا


شعلہِ عشقِ محمدؐ سے فروزاں ہے بلالؓ

حسنِ نسبت کے شرف سے ہی ابوذرؓ چمکا


مجھ پہ وہ ابرِ گہر بار مسلسل برسا

مجھ پہ وہ مہرِ ضیا پاش برابر چمکا


جس کے ہونٹوں پہ ترے نام کی کلیاں چٹکیں

اُس کی پلکوں پہ تری یاد کا اختر چمکا


دیکھ کر مسجد و محراب و ریاض الجنۃ

چشمِ حیرت میں ترے عہد کا منظر چمکا