"آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ حضور کا ۔ عبدالستار نیازی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر : عبدالستار نیازی ==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ==== آنکھوں میں بس گیا ہے مد...)
 
 
سطر 3: سطر 3:
شاعر : [[عبدالستار نیازی]]
شاعر : [[عبدالستار نیازی]]


==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ====
==== {{نعت}} ====




سطر 49: سطر 49:


جس کو بھی مل گیا ہے مدینہ حضور کا
جس کو بھی مل گیا ہے مدینہ حضور کا


==== مزید دیکھیے ====
==== مزید دیکھیے ====


[[عبدالستار نیازی]]
[[عبدالستار نیازی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 05:03، 1 جولائی 2017ء


شاعر : عبدالستار نیازی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ حضور کا

بے کس کا آسرا ہے مدینہ حضور کا


پھر جا رہے ہیں اہل محبت کے قافلے

پھر یاد آ رہا ہے مدینہ حضور کا


تسکین جاں ہے راحت دل وجہ انبساط

ہر درد کی دوا ہے مدینہ حضور کا


نبیوں میں جیسے افضل و اعلی ہیں مصطفی

شہروں میں بادشاہ ہے مدینہ حضور کا


ہے رنگ نور جس نے دیا دو جہان کو

وہ نور کا دیا ہے مدینہ حضور کا


جب سے قدم پڑے ہیں رسالت مآب کے

جنت بنا ہوا ہے مدینہ حضور کا


قدسی بھی چومتے ہیں ادب سے یہاں کی خاک

قسمت پہ جھومتا ہے مدینہ حضور کا


ہر ذرہ ذرہ اپنی جگہ ماہتاب ہے

کیا جگمگا رہا ہے مدینہ حضور کا


ہو ناز کیوں نہ اس کو نیازی نصیب پر

جس کو بھی مل گیا ہے مدینہ حضور کا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عبدالستار نیازی