آرزو کس کی کروں ان کی تمنا چھوڑ کر ۔ سید ریاض الدین سہروردی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: سید ریاض الدین سہروردی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آرزو کس کی کروں ان کی تمنا چھوڑ کر

کس کے در پر جا پڑوں در مصطفی کا چھوڑ کر


جب مدادائے غم عصیاں ہے ذکر مصطفی

کیوں کسی کا رخ کروں ایسا مسیحا چھوڑ کر


ان سے دور ہے اندھیرا قرب ان کا روشنی

جائیں کیوں تاریکیوں میں یہ اجلا چھوڑ کر


پا نہیں سکتا کوئی محشر کی گرمی کے دن

رحمت کو نین کے دامن کا سایہ چھوڑ کر


تشنہ لب سیراب ہو سکتے ہیں نہیں محشر کے دن

سرور کونین کی رحمت کا دریا چھوڑ کر


وہ ملے تو مل گئیں دونوں جہاں کی نعمتیں

ہم نہ جائیں گے کہیں بھی ان کا کوچہ چھوڑ کر


ہم جو مر جاتے مدینے تو ہوتے خوش نصیب

ہائے ہم کیوں آگئے یا رب مدینہ چھوڑ کر


کاش بر آئے الہی آرزوئے دل میری

ان سے وابستہ رہوں میں ساری دنیا چھوڑ کر


جب گوارا ان کو میرا دکھ نہیں اے ریاض

کیوں پکاروں پھر کسی کو ایسا آقا چھوڑ کر


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سید ریاض الدین سہروردی