میں نے عُمرے پہ جاتے ہووں سے کہا، ایک دربار ہے
شاعر : احمد جہانگیر
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
میں نے عُمرے پہ جاتے ہووں سے کہا، ایک دربار ہے حاضری ہو تو کہنا کہ مرتا ہوا، کوئی بیمار ہے
عرض کرنا کہ بابا کے مدّاح پر، غم کی یلغار ہے
رو کے کہنا تمہارے سوا کیا کوئی اور غم خوار ہے
جگمگاتے ہوئے تخت طاوس پر، میرا سردار ہے
تازیانے زمانے کے کھاتا ہوا، تعزیہ دار ہے
بد زبانوں کی بڑھتی ہوئی بھیڑ ہے، شور اغیار ہے
جب یہ ویراں سڑک ختم ہو جائے گی، تب وہ گل زار ہے
اب زیارت کا اک جام خیرات ہو، وقت افطار ہے
کیا دٙرودُوں دعاوں کو سنتی ہوئی کوئی سرکار ہے؟
گھاٹیاں سختیوں کی بھری جا چکیں، راہ ہموار ہے |
|
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|