لاہور

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Lahore.jpg

قیامِ پاکستان کے وقت یہاں اُردو کا صرف ایک ہی بڑا مرکز تھا لاہور۔ بیسویں صدی کے شعر و ادب پر نگاہ ڈالی جائے تو پنجاب بالخصوص لاہور کی ادبی فضا میں بہت تنوع نظر آتا ہے۔ خاص طور پر یہ مرکز نئے ادبی رُجحانات کی آبیاری میں بہت آگے رہا ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس تنوع اور گوناگونی میں بھی ذکرِ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی محبت کی روشنی سے ضیا بار رُجحانات کے نقوش بھی یہاں کم نہیں تھے۔ اسی شہر میں اقبال کی آواز گونجی :

قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے

دہر میں اسمِ محمدؐ سے اُجالا کر دے

انہی فضاؤں کی تابانیوں میں ا ظفر علی خان کی نعتوں سے اضافہ ہوا۔

سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا

سب غایتوں کی غایت اولیٰ تمہی تو ہو

یہیں حفیظ جالندھری نے شاہنامۂ اسلام جیسی طویل مثنوی لکھی جس کا بڑا حصہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے ذکرِ مبارک سے متعلق ہے۔