"امیر مینائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
(4 صارفین 47 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Naat Kainaat Ameer Meenai.jpg|x300px|link=امیر مینائی]]


{{بسم اللہ }}


===نمونہ کلام===


امیر مینائی اردو ادب کے نامور استاد شاعر اور نعت گو تھے ۔


====آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں====


آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں
امیر احمد  المعروف امیر مینائی لکھنو میں [[21 فروری]]  [[1828]]ء  کو مولوی کرم محمد  کے گھر پیدا ہوئے ۔ خاندان صابریہ چشتیہ کے سجادہ نشین حضرت امیر شاہ کے ہاتھ پر بیعت کی ۔شاعری میں اسیر لکھنوی کے شاگرد ہوئے ۔


دریا تیری رحمت کے یہ لہرائے ہوئے ہیں
[[امیر مینائی]] اپنی متنوع حیثیت کے سبب اپنا ایک ہمہ جہت مقام علم و ادب کی تاریخ میں رکھتے ہیں۔وہ اردو کے ساتھ ساتھ [[:زمرہ: فارسی | فارسی شاعر]] بھی ہیں، لغت نویس اور زبان داں بھی ہیں، عالم بھی ہیں، موسیقی کے ماہر بھی ہیں،اور دیگر کئی علوم کے شناور بھی ہیں۔ <ref>[[تحقیقِ نعت۔ صورت حال اور تقاضے ،- ڈاکٹر معین الدین عقیل]] , [[نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25]] </ref>


=== غزل سے نعت کا سفر ===


اللہ ری حیاء حشر میں اللہ کے آگے
امیر مینائی اپنے استاد [[اسیر ]] کی طرح شاعری میں عامیانہ جذبات تک اتر آئے تھے ۔ کہا جاتا ہے کہ [[ محسن کاکوروی ]] نے جب اپنا مشہور [[قصیدہ ]] [[ سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل ]]  امیر مینائی کو دکھایا تو انہیں خود پر بہت افسوس ہوا کہ وہ کیا لکھتے آرہے ہیں ۔ اس کے بعد نعت کی طرف توجہ کی اور ایک نعتیہ دیوان ترتیب دیا ۔ <ref>  http://urdu.adnanmasood.com/2012/02/%D8%B0%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A2%D8%AE%D8%B1%DB%8C-%D8%AD%D8%B5%DB%81/  </ref>


ہم سب کے گناہوں پہ وہ شرمائے ہوئے ہیں
=== تصانیف ===




میں نے چمن خلد کے پھولوں کو بھی دیکھا
متعدد کتابوں کے مصنف تھے ۔ایک نعتیہ دیوان محمد خاتم النبین ہے۔ دو مثنویاں نور تجلی اور ابرکرم ہیں۔ ذکرشاہ انبیا بصورت مسدس مولود شریف ہے۔ صبح ازل آنحضرت کی ولادت اور شام ابد وفات کے بیان میں ہے۔  بہار ہند ایک مختصر نعت ہے۔ سب سے بڑا کارنامہ امیر اللغات ہے اس کی دو جلدیں الف ممدودہ و الف مقصورہ تک تیار ہو کر طبع ہوئی تھیں کہ انتقال ہوگیا۔


سب آگے ترے چہرے کے مرجھائے ہوئے ہیں
* تاجِ سخن <ref> لکھنؤ،نظامی پریس،1350 ھ ، 50+318 ص (شاعری) </ref>


* دبدبہ امیری ،  <ref> دہلی،برقی پریس، (شرح) </ref>


بھاتا نہیں کوئی ، نظر آتا  نہیں کوئی
* ذکرِ شاہِ انبیا <ref>  وفات نامہ (1303 ھ - )قلمی خیابانِ آفرینش ،آگرہ،مفید عام پریس،1308ھ ، 80 ص ،لکھنؤ،الناظر، </ref>


دل میں وہی آنکھوں میں وہی چھائے ہوئے ہیں
* محامد خاتم النبین <ref> لکھنؤ،نولکشور،1886ء، 142 ص </ref>


مزید کتابیں یہ ہیں


روشن ہوئے دل پر تو رخسار نبی{{ص}} سے
بہار ہند | گوہر انتخاب | سرمۂ بصیرت | صنم خانہ عشق </ref> لاھور،مطبع کریمی، 1353 ھ ،358 ص </ref>  | جوہر انتخاب | مرأۃ الغیب <ref> دیوان اول ،کراچی،ایوانِ امیر مینائی،2005ء ،431 ص </ref>  | مجموعۂ واسوخت | نور تجلی | ابر کرم <ref> (س ن - 53 صفحات) </ref> | مثنوی  <ref> فہرست صدیق بُک ڈپو.لکھنؤ </ref> | لیلتہ القدر | غیرت بہارستان | ہدایت السلطان | ارشاد السلطان


یہ ذرے اسی مہر کے چمکائے ہوئے ہیں
===نعت گوئی ===


==== چند مشہور کلام ====


شاہوں سے وہیں کیا جو گدا ہیں ترے در کے
*  [[حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے ۔ امیر مینائی | حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے ]]


یہ اے شاہ خوباں تری شہ پائے ہوئے ہیں
* [[ دل میں ہے خیال رخ نیکوئے محمد - امیر مینائی | دل میں ہے خیال رخ نیکوئے محمد ]]


*[[خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ و سلم ۔ امیر مینائی | خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ و سلم]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، انوار عقیدت، انٹرنینشل حمد و نعت فاونڈیشن کراچی ۔ جون 2000</ref>


آئے ہیں جو وہ بے خودی ءِ شوق کو سن کر
*[[آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں ۔ امیر مینائی | آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں]]


اس وقت امیر آپ میں ہم آئے ہوئے ہیں
*[[اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول ۔ امیر مینائی | اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول]]


*[[بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی ۔ امیر مینائی | بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی]]


*[[بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ ۔ امیر مینائی | بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ]]


====اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول====
*[[تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ ۔ امیر مینائی | تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ]]


*[[جکمراں وہ ہے جو ہے بندہ انﷺ کا ۔ امیر مینائی | جکمراں وہ ہے جو ہے بندہ انﷺ کا]]


اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول
*[[دل آپ پر تصدق جاں آپ پر سے صدقے ۔ امیر مینائی | دل آپ پر تصدق جاں آپ پر سے صدقے]]


حربا ہوں رنگ بدلیں ابھی بار بار پھول
==== عربی کلام ====


* [[ حصل الشفا بخیالہ - امیرمینائی  |  حصل الشفا بخیالہ ]]


دامن میں ہیں لیے ہوے بہر نثار شاہ
=== وفات ===


شبنم سے سینکروں گہر آبدار پھول
آپ کی وفات [[13 اکتوبر]] [[1900]]ء کو ہوئی ۔


===شراکتیں===


صیقل گر چمن ہو جو اس کی ہوائے لطف
[[صارف:تیمورصدیقی]] | [[صارف:ابو المیزاب اویس ]]
 
پھر بلبلوں سے دل میں نہ رکھیں غبار پھول
 
 
اللہ ری لطافت تن جس سے مانگ کر
 
پہنے ہوئے ہیں پیرہن مستعار پھول
 
 
دستار پر اگر وہ گل کفش طرہ ہو
 
خورشید آسمان پہ کریں افتخار پھول
 
 
اللہ نے دیا ہے یہ اس کو جمال پاک
 
سنبل فدا ہے زلف پہ رخ پر نثار پھول
 
 
اللہ کیا دہن ہے کہ باتیں ہیں معجزہ
 
ہوتے ہیں ایک غنچہ سے پیدا ہزار پھول
 
 
وہ چہرہ وہ دہن کہ فدا جن پہ کیجئے
 
ستر ہزار غنچے بہتر زار پھول
 
 
امت کا بوجھ پشت پہ اپنے اٹھا لیا
 
طاقت کی بات ہے کہ بنا کو ہسا ر پھول
 
 
یہ فیض تھا اسی کا کہ حق میں خلیل کے
 
اخگر ہوئے تمام دم اضطرار پھول
 
 
ادنی یہ معجزہ تھا کہ اک چوب خشک میں
 
پتے لگے ہزار پھل آئے ہزار پھول
 
 
یا شاہ دیں ہیں تیری عنایت سے فیضیاب
 
جتنے ہیں رونق چمن روزگار  پھول
 
 
امت پہ وقف باغ شفاعت ہے آپ کا
 
مجھ کو بھی اس چمن سے عنایت ہوں چار پھول
 
 
وقت دعا ہے ہاتھ دعا کو اٹھا امیر
 
جب تک کھلیں چمن میں سر شاخسار پھول
 


غنچے کی طرح آپکے دشمن گرفتہ دل
=== مزید دیکھیے ===


خنداں ہو دوست جیسے کہ روز بہار پھول
{{ٹکر 1 }}
{{باکس شخصیات }}
{{ٹکر 2 }}
{{باکس 1 }}


=== حواشی و حوالہ جات ===


===شراکتیں===
[[صارف:تیمورصدیقی]]
===شراکتیں===


[[صارف:تیمورصدیقی]]
[[زمرہ: شعراء]]
[[زمرہ: غزل گو شعراء ]]
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: مشہور نعت گو شعراء]]

حالیہ نسخہ بمطابق 11:31، 4 فروری 2019ء

Naat Kainaat Ameer Meenai.jpg


امیر مینائی اردو ادب کے نامور استاد شاعر اور نعت گو تھے ۔


امیر احمد المعروف امیر مینائی لکھنو میں 21 فروری 1828ء کو مولوی کرم محمد کے گھر پیدا ہوئے ۔ خاندان صابریہ چشتیہ کے سجادہ نشین حضرت امیر شاہ کے ہاتھ پر بیعت کی ۔شاعری میں اسیر لکھنوی کے شاگرد ہوئے ۔

امیر مینائی اپنی متنوع حیثیت کے سبب اپنا ایک ہمہ جہت مقام علم و ادب کی تاریخ میں رکھتے ہیں۔وہ اردو کے ساتھ ساتھ فارسی شاعر بھی ہیں، لغت نویس اور زبان داں بھی ہیں، عالم بھی ہیں، موسیقی کے ماہر بھی ہیں،اور دیگر کئی علوم کے شناور بھی ہیں۔ <ref>تحقیقِ نعت۔ صورت حال اور تقاضے ،- ڈاکٹر معین الدین عقیل , نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25 </ref>

غزل سے نعت کا سفر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

امیر مینائی اپنے استاد اسیر کی طرح شاعری میں عامیانہ جذبات تک اتر آئے تھے ۔ کہا جاتا ہے کہ محسن کاکوروی نے جب اپنا مشہور قصیدہ سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل امیر مینائی کو دکھایا تو انہیں خود پر بہت افسوس ہوا کہ وہ کیا لکھتے آرہے ہیں ۔ اس کے بعد نعت کی طرف توجہ کی اور ایک نعتیہ دیوان ترتیب دیا ۔ <ref> http://urdu.adnanmasood.com/2012/02/%D8%B0%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A2%D8%AE%D8%B1%DB%8C-%D8%AD%D8%B5%DB%81/ </ref>

تصانیف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

متعدد کتابوں کے مصنف تھے ۔ایک نعتیہ دیوان محمد خاتم النبین ہے۔ دو مثنویاں نور تجلی اور ابرکرم ہیں۔ ذکرشاہ انبیا بصورت مسدس مولود شریف ہے۔ صبح ازل آنحضرت کی ولادت اور شام ابد وفات کے بیان میں ہے۔ بہار ہند ایک مختصر نعت ہے۔ سب سے بڑا کارنامہ امیر اللغات ہے اس کی دو جلدیں الف ممدودہ و الف مقصورہ تک تیار ہو کر طبع ہوئی تھیں کہ انتقال ہوگیا۔

  • تاجِ سخن <ref> لکھنؤ،نظامی پریس،1350 ھ ، 50+318 ص (شاعری) </ref>
  • دبدبہ امیری ، <ref> دہلی،برقی پریس، (شرح) </ref>
  • ذکرِ شاہِ انبیا <ref> وفات نامہ (1303 ھ - )قلمی خیابانِ آفرینش ،آگرہ،مفید عام پریس،1308ھ ، 80 ص ،لکھنؤ،الناظر، </ref>
  • محامد خاتم النبین <ref> لکھنؤ،نولکشور،1886ء، 142 ص </ref>

مزید کتابیں یہ ہیں

بہار ہند | گوہر انتخاب | سرمۂ بصیرت | صنم خانہ عشق </ref> لاھور،مطبع کریمی، 1353 ھ ،358 ص </ref> | جوہر انتخاب | مرأۃ الغیب <ref> دیوان اول ،کراچی،ایوانِ امیر مینائی،2005ء ،431 ص </ref> | مجموعۂ واسوخت | نور تجلی | ابر کرم <ref> (س ن - 53 صفحات) </ref> | مثنوی <ref> فہرست صدیق بُک ڈپو.لکھنؤ </ref> | لیلتہ القدر | غیرت بہارستان | ہدایت السلطان | ارشاد السلطان

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

چند مشہور کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عربی کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپ کی وفات 13 اکتوبر 1900ء کو ہوئی ۔

شراکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صارف:تیمورصدیقی | صارف:ابو المیزاب اویس

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]