اصل ان کی نور ذات ہے، صورت بشر کی ہے ۔ مظہر الدین مظہر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: مظہر الدین مظہر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اصل ان کی نور ذات ہے، صورت بشر کی ہے

تصویر آئینے میں بھی آئینہ گر کی ہے


وہ ہیں علیم، ان کو ہر اک شئے کا علم ہے

وہ ہیں خیبر، ان کو خبر ہر خبر کی ہے


ان سے سکون قلب و نظر مانگتا ہوں میں

ان کے ہی ہاتھ لاج مری چشم تر کی ہے


مجھ کو شہ امم سے توقع ہے خیر کی

امید ان کی ذات سے ہی دفع شر کی ہے


سمجھا خرد نے اور انہیں، عشق نے کچھ اور

بات اپنے اپنے ذوق کی، اپنی نظر کی ہے


صل علی دیار مدینہ کے رات دن

صورت کچھ اور جلوہ شام و سحر کی ہے


اس نعت میں ہے حضرت احمد رضا کا رنگ

یعنی زمین شعر اسی دیدہ ور کی ہے