Temp

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

اک کنبے نے بیٹا چھینا اک کنبے نے شوہر مکہ کی گلیوں میں روتی محرومی کا پیکر


بیٹا لیا اور مکہ چھوڑا سب رشتوں سے ناطہ توڑا

شہر مدینہ  راس آیا تھا 

بچھڑا شوہر پھر پایا تھا

لیکن  جنگ  احد چھڑی تو 
اور جب اسکی مانگ اجڑی تو
 

سرور ِ دیں نے دیا سہارا اک ڈوبی نے پایا کنارا

وہ مکہ میں رونے والی تنہا ہجرت کرنے والی


جب سرکار کے گھر میں آئی عزت پائی شہرت پائی

عمر میں سب برکت پائی 

سب سےبعد میں رحلت پائی


آخر دم تک پڑھا ہے کلمہ

بولو کون

ام سلمٰی ، ام سلٰمی


حضرت خدیجہ

وہ اسلام کی پہلی مشعل پہلی بارش ، پہلا بادل

گلشن احمد کی ہریالی وہ پھولوں اور کلیوں والی

وہ سرکار کی راحت جاں تھیں بعد میں کوئی ان سی کہاں تھیں

ہر اک سانس میں بسنے والیں ہر دھڑکن میں رہنے والیں

ہر اک کام میں سب سے اول اور ہر دور میں سب سے افضل

ذکر ہوا پھر ان کا ہر جا

کیا عائشہ ہیں؟ نہیں خدیجہ


حضرت سودہ

خوش طبع و خوش قامت ہیں

حرم نبی میں اک  نعمت ہیں

جسم ہے فربہ ، عمر زیادہ لیکن خدمت کا ہے ارادہ

گلشن ِ طاہرہ کی مالی ہیں آل ِ نبی کی رکھوالی ہیں

وہ کیا جانیں رسم ِِ رقابت عائشہ سے ہے خاص محبت

اپنی روزی آپ کمانا جو ہاتھ آنا بانٹتے جانا

فیاضی کا بہتا نور درہم بانٹیں جیسے کھجور

بعد خدیجہ بنیں ہیں زوجہ

بولو کون؟ یہ ہیں سودا   حضرت عائشہ

گڑیاوں کی صحبت والیں یعنی بہت محبت والیں

ہر دھڑکن میں صلی علی ہے دین تو ان کو گھر سے ملا ہے

با عصمت اور نیک منزہ

طیبہ، مبرا اور صدیقہ

سچی ، سُچی ، پاک، عفیفہ  

رحمت عالم کی وہ حبیبہ

قرآن ، فقہ ، تاریخ ، انساب حرم نبی میں ہوا نصاب

صاحب ِ قرآں کا فرمایا خود سیکھا اور ہمیں سکھایا

آپ نہ ہوں تو کون سکھائے گھر کی باتیں کون بتائے

سب سے مقدس ان کا حجرہ

کیا ہیں زینب ہیں ؟ نہ نہ عائشہ؟

مکہ کے سردار کی بیٹی تاریخی کردار کی بیٹی

جھوٹے خداوں میں رہتی تھی لیکن سچ کو سچ کہتی تھی

تھی کیچڑ میں کنول کی صورت گلے لگایا دین ِ وحدت

پھر اس کو ایمان ملا تو ہجرت کا فرمان ملا تو

شوہر حبشہ لے کر آیا مرتد ہو کر بڑا ستایا

باپ تھا کافر، شوہر مرتد اور قسمت میں آئے محمد

واہ رے مالک واہ یہ نصیبا بولو کون؟ ام حبیبہ، ام حبیبہ

چند مہینے صحبت پائی کم عمری میں رحلت پائی

وہ تھیں سب مسکینوں کی ماں

حضرت سودا؟ بنت خزیمہ جی ہاں، زینب بنت خزیمہ حضرت میمونہ

ساتویں ہجری ، سفر ِ عمرہ

راہ میں رہتی ہیں اک  برہ
سونی ان کی دنیا ہوئی ہے

بیوہ کی اک عمر پڑی ہے

جس جا سرور ِ عالم ٹھہریں کیسے وہاں پر پھر غم ٹھہریں

بہنوئی نے بات چلائی برہ تک بھی خبر یہ آئی

سرور عالم کا رشتہ ہے سبحان اللہ ۔ کیا مژدہ ہے

حرم نبی میں آخری پھول

ہبہ ہوئی ہے ایک بتول

رب سے بہت ہی ڈرنے والیں قرض سے صدقے کرنے والیں

مکہ میں بیمار ہوئیں تھیں سرف میں جا اغیار ہوئیں تھیں

جائے ولیمہ جائے مدفن "سرف" ہوا ہے پھر سے روشن

اک اور حجرہ ہوگیا سُونا کیا میمونہ؟ ہاں میمونہ؟


خیبر کے سردار کی دختر جیسے ذروں میں ہو اختر

خواب میں سورج گلے لگایا یعنی شمس الضحی کو پایا


صفیہ

ان کا پہلا نام تھا برہ

زید سے ان کا رشتہ ٹوٹا قرآں میں اک آیت آئی تب سرکار سے نسبت پائی

قرآں میں جب رب فرمائے آقا ان کو گھر می

لمبے ہاتھ

ان کا پہلا نام تھا برہ

زید سے ان کا رشتہ ٹوٹا قرآں میں اک آیت آئی تب سرکار سے نسبت پائی

قرآں میں جب رب فرمائے آقا ان کو گھر می

لمبے ہاتھ


اک بدری کی مومن بیوہ اب ہیں مدنی شہ کی زوجہ

نامی باپ کے گھر سے آئی قرآں سے اک نسبت پائی

ایک فضلیت بہت حسین عمر تھی ان کی ساٹھ اور تین

دن میں روزہ، رات عبادت صوامہ قوامہ شہرت

بانٹا اپنا سارا ترکہ آخری دن بھی روزہ رکھا


ان کی عظمت میں شک  کیسا

بولو کون؟ حضرت حفصہ