یہ مرحلہ ہے طلب کا نصیب کا نہیں ہے ۔ اظہر فراغ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


ANL Azhar Faragh.jpg

شاعر: اظہر فراغ

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ مرحلہ ہے طلب کا نصیب کا نہیں ہے

وگرنہ کس پہ در - مصطفی کھلا نہیں ہے


نظر سے دل کی مسافت پہ ہے مدینہ مجھے

کسی بھی دشت نوردی کا فائدہ نہیں ہے


اب اس سے بڑھ کے ہو تبلیغ کیا محبت کی

ترے عدو کو بھی تجھ سے کوئی گلہ نہیں ہے


یہ راز صرف ثنا خوان جانتے ہیں ترے

سخن کو ہے تری توصیف کو فنا نہیں ہے


ابھی وہ باب - کرم مجھ پہ وا ھوا ہی تھا

میں یہ بھی بھول گیا میرے پاس کیا نہیں ہے


ترے سبب سے مرے رابطے میں رہتی ہے

وہ ایک ذات مرا جس سے سامنا نہیں ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اظہر فراغ