یہ شہرِ طیبہ ہے دنیا والوں یہاں نہ اونچا کلام کرنا ۔ عبد الوحید عاجز

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Link=عبد الوحید عاجز


شاعر : عبد الوحید عاجز

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 3

کلام نمبر : 4

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ شہر طیبہ ہے دنیا والوں یہاں نہ اونچا کلام کرنا

ادب سے نظریں جھکا کے چلنا درِ نبی پر سلام کرنا


خدایا لکھ تو درِ نبی پر ہمیشہ میرا قیام کرنا

نبی کے در پر ہی صبح کرنا نبی کے در پر ہی شام کرنا


میں پیش کیا کر سکوں گا جا کر درِ نبی پر یہ سوچتا ہوں

میں دل کو اپنی زباں بناؤں ہو ذکرِ خیرالانام کرنا


یہ درس احمد ملا ہے ہم کو دلوں کو تسخیر کرنے والا

ہو نرم و نازک تمھارا لہجہ ہر اک سے شیریں کلام کرنا


نبی کے ساتھی جو غار میں تھے وہی نبی کے مزار میں ہیں

نبی کو صدّیق سے تھی الفت اسی خبر کو ہے عام کرنا


ہماری بخشش کا تو وسیلہ خدا کے محبوب مصطفی ہیں

سنوار لو گے حیات واللہ نبی کا خود کو غلام کرنا


دعا ہے عاجز کی مولا تم سے مری یہ خواہش بھی آخری ہے

مجھے مدینہ میں موت دے کر تو زندگی کو تمام کرنا

نئے صفحات

سانچہ:نعت ورثہ - 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 3

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام