یہ جو شہکار سے محبت ہے ۔ سلمان رسول

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: سلمان رسول

نعت رسول کریمﷺ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ جو شہ کار سے محبت ہے

گویا فن کار سے محبت ہے

شہر خوباں نہیں، مجھے تو بس

’’شہر سرکار سے محبت ہے‘‘ <ref> یہ نعت مبارکہ اس طرحی مصرعے پر کہی گئی ہے </ref>

بدنصیبی سی بدنصیبی ہے

ہم کو اغیار سے محبت ہے

ہے یہ تمثیلِ گیسوئے احمد

سو شبِ تار سے محبت ہے

ان کے قدموں کی خاک بن کے رہے

جس کو دستار سے محبت ہے

ذکر، شاہ امم کا ہو جن میں

ایسے اشعار سے محبت ہے

حب احمد جھلکتی ہو جس میں

ایسے اظہار سے محبت ہے

تیرے پیغام سے ہے پیار مجھے

تیرے افکار سے محبت ہے

مجھ کو آقا ترے قبیلے کی

ساری اقدار سے محبت ہے

مجھ کو طیبہ میں ہی بلا لیجے

مجھ کو انوار سے محبت ہے

ہے گدائی تری غرور مرا

اسی پندار سے محبت ہے

جس میں مدحت کا وقت ملتا رہے

ایسے بیوپار سے محبت ہے

جو وتیرہ تھی میرے آقا کا

ایسی گفتار سے محبت ہے

اپنے آقا کے کیا بتاؤں تمھیں

سارے اطوار سے محبت ہے

آپ کے باصفا گھرانے کے

اہل اطہار سے محبت ہے

جس کا قرآن بھی حوالہ دے

ایسے افطار سے محبت ہے

جس میں آقا کو چھپ کے رہنا پڑا

مجھ کو اس غار سے محبت ہے

ان کو سدرہ تلک جو لے کے گیا

اس کی رفتار سے محبت ہے

تیرے کوچوں سے، تیری گلیوں سے

تیرے بازار سے محبت ہے

اے مدینہ مجھے تو اب تیرے

در و دیوار سے محبت ہے

تیری قربت ہوئی شرف جن کا

مجھ کو ان چار سے محبت ہے

تیرے اہل و عیال اور ازواج

تیرے ہر یار سے محبت ہے

شہر طیبہ کے سب نہال عزیز

ان کے اثمار سے محبت ہے

اس کے دل میں ہو کیسے حب رسول

جس کو سنسار سے محبت ہے

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

باد چلتی ہے یوں قرینے سے

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنی قسمت میں بس خیال کا حظ

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سلمان رسول | سلمان رسول کی حمدیہ و نعتیہ شاعری

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]