یتیمی جس نے پائی، اس بلند اقبال کو دیکھو ۔ صہبا اختر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: صہبا اختر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یتیمی جس نے پائی، اس بلند اقبال کو دیکھو

کسی کے لال ہو تو آمنہ کے لال کو دیکھو


وفا داری کے اس آئینِ اعلیٰ پر نظر ڈالو

جو شوہر ہو تو سر تاجِ خدیجہ پر نظر ڈالو


امین ہو تو عرب کے اس امانت دار کو دیکھو

جو صادق ہو تو اس مردِ صداقت کار کو دیکھو


جو تاجر ہو تو سیکھو اس سے انداز تجارت بھی

شرافت بھی صداقت بھی امانت بھی


مفکر ہو تو اس کی فکر کے عنوان کو دیکھو

حرا کی خامشی میں آمدِ قرآن کو دیکھو


اگر مظلوم ہو تو اہلِ طائف پر عطا دیکھو

جبیں پر زخم کھا کر بھی لبوں پر وہ دعا دیکھو


مسافر ہو تو اس کے جاوۂ غربت کو بھی سمجھو

مہاجر ہو تو اس کے مقصدِ ہجرت کو بھی سمجھو


جو ناظم ہو تو دیکھو اس کی تنظیمِ عدالت کو

جو حاکم ہو تو دیکھو اس کے اندازِ حکومت کو


ذرا اس فاتحِ عالم کا انداز ظفر دیکھو

وہ سارے دشمنوں پر ایک رحمت کی نظر دیکھو


اسے جس طور سے چاہو اسے جس ڈھنگ میں دیکھو

وہ اک انسان ِکامل ہے اسے جس رنگ میں دیکھو