ہے جبرئیل محو ثنائے رسول آج ۔ مجید امجد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر : مجید امجد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہے جبرئیل محوثنائے رسول آج

ہے عاشق رسول ، خدائے رسول آج

ہے شاہدمدینہ ، فدائے خدائے پاک

اور ہے خدافدائے لقائے رسول آج

پابندی زمان و مکاں مٹ کے رہ گئی

ہے آستان قدس پہ پائے رسول آج

حوروں نے آسمانوں کے ایواں سجادئیے

ہیں سب یہ اہتمام برائے رسول آج

اللہ رے یہ طنطنہ آمد رسول

ہے آفتاب ذرہ پائے رسول آج

عرش بریں کے تاروں میں سرگوشیاں ہیں آج

عرش بریں پہ دیکھو وہ آئے رسول آج

حسن ازل کے چہرے سے پردے سرک گئے

حسن ازل ہے مست ادائے رسول آج

ڈوبی ہوئی ہے نور میں کونین کی فضا

کونین پر ہے فیض عطائے رسول آج

ہیں گل نگار وادی اسریٰ کے راستے

جنت کی ہر کلی ہے فدائے رسول آج

ٹھکرا رہا ہے قیصر و کسریٰ کی سلطنت

یہ امجد حزیں یہ گدائے رسول آج


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجید امجد کی ایک نایاب نعت ۔ ڈاکٹر محمد افتخار شفیع