ہم سمجھتے ہیں پئے نعت، حقیقت اپنی ۔ سید انوار ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: سید انوار ظہوری

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم سمجھتے ہیں پئے نعت، حقیقت اپنی

لفظ در لفظ مجسّم ہے عقیدت اپنی

شرطِ لازم ہے جو توصیفِ نبیؐ کی خاطر

وہ جزالت نہ فصاحت نہ بلاغت اپنی

ہاتھ آیا کوئی پیرا یۂ اظہار ،کہاں

ہوسکی قید نہ الفاظ میں چاہت اپنی

وہ مرے دل کی صداقت سے بخوبی واقف

میں نے دُنیا کو دکھائی نہ محّبت اپنی

پھرکسی اور تعارف کی ضرورت کیاہے

رنگ جائے جواُسی رنگ میں سیرت اپنی

کاش یہ بات کسی طور سمجھ لے اُمّت

عزّتِ احمدِ مختار ہے عزّت اپنی

توڑتا ہے کوئی ایمان سے رشتے اپنے

چھوڑتا ہے کوئی دُنیا میں روایت اپنی

ہم کسی ’’ازم‘‘ کے شیدا نہ یہ مسلک اپنا

ہے فقط مذہبِ اسلام ،علامت اپنی

ہٹ سکے گی نہ کبھی گنبدِ خضریٰ سے نظر

اب ایلورہ نہ اجنتہ ہے ضرورت اپنی

قبلہ و کعبہ سے منسوب تمدن اپنا

ٹیکسلا میں نہ ہڑپّہ میں ثقافت اپنی

مانعِ خدمت آفاق ، فرائض نہ سنن

ہو اگر مائلِ تبلیغ طبیعت اپنی

مظہر شانِ عزیمت ہیں مجاھد اپنے

حسنِ تسلیم و رضا ، شرطِ جبلّت اپنی

یاد ہم سب کو رکھا آپؐ نے معراج کی شب

حشر میں بھی نہ فراموش ہو ، اُمّت اپنی

کیوں پئے نعت ظہوری ، وہی عجزِ دانش

چاہتا ہے مرا ابلاغ نہایت اپنی


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25