کیجے تو ذرا مدحتِ سلطانِ مدینہ ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

در زمینِ حضرت جگر مراد آبادی


کیجے تو ذرا مدحتِ سلطانِ مدینہ

پھر دیکھیے خود رحمتِ سلطانِ مدینہ


الفت ہے تو بس الفتِ سلطانِ مدینہ

نسبت ہے تو بس نسبتِ سلطانِ مدینہ


امّت پہ نظر ہو کہ گرفتارِ ستم ہے

اک چشمِ کرم ، رحمتِ سلطانِ مدینہ


پھر اور بھلا کون جچے اس کی نگہ میں

جس دل میں بسے عظمتِ سلطانِ مدینہ


جز اس کے تمنّا نہیں اب کوئی بھی یا رب !

دکھلا دے مجھے صورتِ سلطانِ مدینہ


خورشید پلٹ آتا ہے ، ہوتا ہے قمر شق

دیکھو تو ذرا قدرتِ سلطانِ مدینہ


عاصی پہ کرم ہو کہ گرفتارِ بلا ہے

اے رحمتِ حق ، رحمتِ سلطانِ مدینہ


اللہ کے بعد ان سے نہیں کوئی بھی بڑھ کر

دیکھے تو کوئی رفعتِ سلطانِ مدینہ


ماں باپ فدا میرے ، دل و جان تصدّق

"اے طلعتِ حق ، طلعتِ سلطانِ مدینہ "


اس دل کو کوئی صاحبِ دل کیسے کہے دل

جس دل میں نہ ہو عظمتِ سلطانِ مدینہ


پڑھتے ہوئے نعت ان کی میں قدموں میں گروں گا

دیکھوں گا میں جب صورتِ سلطانِ مدینہ


توحید کا دعویٰ بھی غلط اس کا ہے دانش !

جس دل میں نہیں حرمتِ سلطانِ مدینہ


دانش ! مجھے محشر کا کوئی خوف نہیں ہے

حامی ہیں مرے حضرتِ سلطانِ مدینہ



مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش