کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں جو کچھ مدینے میں آکے دیکھا ۔ محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Muhammad Ali Zahoori Kasuri.jpg

مرکزی صفحہ
اردو نعتیں
پنجابی نعتیں

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں جو کچھ مدینے میں آکے دیکھا

تجلیوں کا لگا ہے میلہ جِدھر نگاہیں اٹھا کر دیکھا


وہ دیکھو دیکھو سنہری جالی، اِدھر سوالی اُدھر سوالی

قریب سے جو بھی ان کے گذرا حضور نے مسکُرا کر دیکھا


عجیب لذّت ہے بیخودی کی، عجب کشش ہے درِ نبی کی

سُرور کیسا ہے کچھ نہ پوچھو لپٹ کے سینے لگا کے دیکھا


طواف روضے کا کر رہی ہیں یہاں وہاں اشکبارِ آنکھیں

ہے گونج صلِ علیٰ کی ہر سوُ جہاں، جہاں پہ بھی جاکے دیکھا


جہاں گئے ان کا ذکر چھیڑا جہاں رہے ان کی یاد آئی

نہ غم زمانے کے پاس آئے نبی کی نعتیں سُنا کے دیکھا


ظہوری جاگے نصیب تیرے بس اِک نگاہِ کرم کے صدقے

کہ بار بار اپنے در پہ تجھ کو تیرے نبی نے بُلا کے دیکھا