کون پوچھے گا مری بات مدینے والے ۔ عباس عدیم قریشی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

link:عباس عدیم قریشی

شاعر : عباس عدیم قریشی مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 34

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کون پوچھے گا مری بات مدینے والے

آپ بخشیں جو نہ خیرات مدینے والے


روز محشر ہے مجھے شافعِ محشر ، دنیا

اب بدل دیں مری اوقات مدینے والے


شہرِ قسمت کو عطا کردیں تبسّم کی نمود

یاں گذرتی ہی نہیں رات مدینے والے


دشتِ تیرہ میں بھٹکتا ہوا رہرو ہوں شہا

دیدیں " والفجر " کی خیرات مدینے والے


میزبان و شہہِ عالم ترے مہمانوں کی خیر

دائم آباد مدارات مدینے والے


عمر گذری ہے مری ہجرتِ پیہم میں شہا

کوئ مسکن نہ مضافات مدینے والے


انحصار آپ کی رحمت پہ ازل سے ہے مرا

کس سے جا کر کہوں ؟ حالات مدینے والے


میرا سدرہ ہے حضور آپ کی دہلیزِ کرم

ختم ہیں یاں مری وسعات مدینے والے


میری ، آلام زمانہ کئے دیتے ہیں نفی

آپ کردیں مرا اثبات مدینے والے


مجھ کو اس شامتِ اعمال سے دے دیجے پناہ

پیس ڈالیں گے مکافات ، مدینے والے


خامہ روکے نہیں رکتا ، مرے اشکوں کی طرح

اب نہیں قابو میں جذبات مدینے والے


یہ جو کشکول ہنر میں ہیں ثناء کے سکے

مجھ پہ ہیں خاص عنایات مدینے والے


یہ زبوں حال عدیم آپ کے قرباں آقا

اک میسّر ہو ملاقات مدینے والے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام