کسی کو ان سا ملا دائمی شباب کہاں ۔ ثاقب علوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Link


شاعر : ثاقب علوی مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 14

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کسی کو ان سا ملا دائمی شباب کہاں

مرے حضور کا ہے آج بھی جواب کہاں


مثالِ حسنِ حبیبِ خدا تو ایک طرف

مرے نبی کا پسینہ کہاں گلاب کہاں


جو والضحیٰ کی ہے تابش رُخِ پیمبر پر

نجوم و شمس و قمر میں بھلا وہ تاب کہاں


رضا پہ جس کی اتارا گیا ہو "ترضٰھا"

جہانِ کُن میں کوئی دوسرا جناب کہاں


بیان کس سے ہو توصیفِ مصطفائے خدا

کہاں یہ خلق تو خالق کا انتخاب کہاں


شرف ملا ہے جو "مازاغ" کی بصارت کو

ہوا کسی کو وہ دیدارِ بے حجاب کہاں


اُنھیں خدا نے بنایا امینِ آل نبی

سمجھ سکے گا بشر شانِ بو تراب کہاں


دکھائوں راہ اسے روضہء پیمبر کی

کوئی جو پوچھے کہ جنت ہے دستیاب کہاں


فقط شفاعتِ شاہِ امم سہارا ہے

وگرنہ ثاقبِ عاصی کہاں، حساب کہاں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام