پہنچے ہے باب خلد پہ کوئے بتاں سے ہم ۔ وحید القادری عارف
شاعر : وحید القادری عارف
ایونٹ : نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش
کیٹگری : 1
کلام نمبر : 15
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پنہچے ہیں بابِ خلد پہ کوئے بتاں سے ہم نازاں ہیں آگئے ہیں کہاں پر کہاں سے ہم
جائیں تو کیسے لوٹ کے جائیں یہاں سے ہم
گزرا کئے ہوں جیسے کسی کہکشاں سے ہم
آزاد ہوگئے ہیں غمِ دوجہاں سے ہم
صد شکر منسلک ہیں شہہِ بیکساں سے ہم
آقا کے ہو کے دور ہیں وہم و گماں سے ہم
پا کر غمِ حیات ہیں یوں شادماں سے ہم
نالاں نہیں ہیں شدّتِ دردِ نہاں سے ہم
پاتے رہے ہیں فیض یہ عمرِ رواں سے ہم
اُن کے ہیں سارے جان لیں گزریں جہاں سے ہم
ہر رہگزر میں آگے ہیں ہر کارواں سے ہم |
|
2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]
|
|
|
|
سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |