واللہ محمدؐ کی ہے کیا شان نرالی -امجد صابر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Amjad Sabir.jpg


شاعر : امجد صابر

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 3

کلام نمبر : 32

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

واللہ محمد کی ہے کیا شان نرالی

بنیاد درود ان پہ خود اللہ نے ڈالی


تصویر، مصور کو تها منظور جہاں کی

پرتو سے، رخ احمد مرسل کے بنا لی


خورشید جہاں، روئے محمد سے جہاں تاب

مہتاب، خم زلف محمد سے ہلالی


اللہ سخاوت کا یہ عالم کہ جہاں میں

دیکها نہ تہی دست محمد کا سوالی


اے چشم فلک منظر رفتہ کا دکها حال

گهبرائے جو لوٹے تهے، جو اوڑهے تهے نہالی


اک عرش کہ دکهتا نہیں افلاک کہ اس پار

اک عرش کہ دکهتا ہے مجهے حلقہء جالی


صحبت تهی ابو بکر و عمر دونوں کی یکساں

یہ نرم ہیں عیسی سے، وہ موسی سے جلالی


مینہ بن کے برستے ہیں مرے سینے پہ امجد

ہاں ہجر محمد میں مرے اشک لیالی

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 3 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

01 02 03 04 05 06 07 08 09 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام