نہ جذب دل کسی قابل نہ ہی کچھ ایسی قسمت ہے ۔ طلعت سلیم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: طلعت سلیم

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نہ جذبِ دل کسی قابل نہ ہی کچھ ایسی قسمت ہے

مدینے کی جو سچ پوچھو توبس حسرت ہی حسرت ہے


کہاں میں اور کہاں شہرِ نگاراں کے گلی کوچے

سمجھتی ہوں جوکچھ خورشید سے ذرے کو نسبت ہے


ملا کر خاک میں خود کو غبارِ راہ کی صورت

جو ممکن ہو پہنچ جاؤں مگر کب اس پہ قدرت ہے


سجا لوں چشمِ پرنم میں تصّور کی حسیں محفل

دلِ مضطر کی تسکیں کی یہی بس ایک صورت ہے


وہ پیاری سرزمیں اللہ کے محبوب کامسکن

اسے جاں کے عوض بھی دیکھ لینا عین راحت ہے


ہوائیں جس کی بوجھل آپ کی خوشبو سے رہتی ہیں

وہ شہرِ آرزو واللہ!مرے خوابوں کی جنت ہے


سکونِ قلب کی دولت جہاں دن رات لٹتی ہے

وہ جس کی خاک اپنی جا سراپا نور و برکت ہے


فروزاں دل میں میرے شمع ساں رہتی ہے جو ہر دم

وہ حسرت وہ لگن جس سے حیات اپنی عبارت ہے


وہ جس کو حاصلِ صد آرزو کہتی ہوں میں طلعت!

وہ پیاری آرزو آقا کے روضے کی زیارت ہے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام