نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث ۔ تخلیق نعت کی خصوصیات

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Naat kainaat - naatia masail.jpg

مصنف  : ڈاکٹر ابرار عبدالسلام

کتاب : نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث ۔ ڈاکٹر ابرار عبدالسلام

(مدیر نعت رنگ کو لکھے گئے خطوط کے آئِینے میں )

کتاب کا پی ڈی ایف ربط : نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث

سانچہ:نعتیہ ادب ۔ مسائل و مباحث ۔ باب اول

تخلیق نعت کی خصوصیات:[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بات درحقیقت یہ ہے کہ ہر شعر کہنے والا نعت نہیں کہہ سکتا ہے۔ اس کے لیے شعری سلیقہ، رسول اللہ(ص) سے عشق، رسالت کے تقدس سے آگہی، مقامِ رسالت کا شعور اور لفظوں کو موتیوں کی طرح شعری مالا کا روپ دینا آنا ضروری ہے کہ کوئی لفظ مقامِ رسالت کے منافی نہ ہواور کوئی شعر تقدس رسالت کے خلاف نہ ہو اور یہ سب اُس وقت آتا ہے جب وہ ایک تہذیبی روایت، ماحول فضاے ربانی سے گزر رہا ہو جس کی برتر مثال حضور(ص) کے دور کی مدنی زندگی ہے کہ حضور(ص) کا ہر صحابی حضور(ص) کے عشق سے سرشار نظر آتا ہے۔اس کا اندازہ کچھ بنی نجار کی لڑکیوں کے ان استقبالیہ اشعار سے بھی ہوتا ہے کہ اُن کے لیے رسول اللہ(ص) کی ذات کیا تھی اور وہ اُس ہستی میں کس کل کا منظر دیکھ رہی تھیں یا اُن کو دکھایا جا رہا تھا:

طلع البدر علینا

من ثنیات الوداع

وجب الشکر علینا

ما دعیٰ للّٰہ داع

ایھا المبعوث فینا

جئت بالامر المطاع

اب اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کیا ماحول تھا کہ بنی نجار کی چھوٹی چھوٹی بچیاں بلندپایہ روایت کی بنا ڈال رہی تھیں۔ حضور(ص) کے مدینہ شریف میں ظہور فرمانے سے پہلے ہی اہلِ ایمان کے گھروں میں سرشاری کی کیفیت تھی۔ حضور(ص) سے محبت کا ذکر بلند تھا اور یہ نعتیہ اشعار اُس ذکر و شوق کا نتیجہ تھے۔ یہ لفظ ہمیشہ کے لیے زندگی پا گئے، امر ہوگئے۔ اب میں اُس فضا، اُس تقدس، اُس ماحول کی طرف آتا ہوں جو ڈاکٹر سیّد محمد ابوالخیرکشفی کی یادوں میں محفوظ ہے اور جس کا سفر آج بھی جاری ہے، لیکن وقت نے اسے نئی جہتیں دے دی ہیں۔ اور اب یہ گھروں کے آنگنوں، راہ داریوں اور حویلیوں سے نکل کر عوامی سطح پر ایمان افروز محافل کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اب یہ ایک ایسیPoetic sensibility ( شعری حسیت) ہے جو تقدس کی زر مالائوں کا روپ دھار چکی ہے، نعتیہ شاعری نے عربی ادب میں عشقِ نبی(ص) سے اظہار کی ایکDynamic (متحرک) اور پُراثر شکل اختیار کرلی جب کہ Devotional ش (جاں نثاران) شاعری کی اصناف میں کوئی دوسری شکل رائج نہ ہوسکی اس میں ایک تو یہ کہ نبی پاک(ص) سے محبت کرنے اور اُس کے اظہار کو اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ فعل سمجھا گیا۔ دوسرے یہ کہ صحابۂ کرامؓ نے آپ(ص) سے محبت کا وہ معیار قائم کیا جو روحِ زمانہ کے ساتھ سفر کر رہا ہے، ڈاکٹر سیّد محمد ابوالخیرکشفی نے یادوں کے دریچوں سے پردے اٹھا کر وہ کہکشاں دکھائی ہے جو شہرِ نبی(ص) کی فضائوں کو چھو رہی ہے۔(سلیم یزدانی ص،۴۴۲۔۴۴۱)

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659