نبی کا آستاں ہو اور میرا سر ہو تو کیا کہنا ۔ منور بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : منور بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم =[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نبی کا آستاں ہو اور میرا سر ہو تو کیا کہنا

دمِ آخر اگر ایسا مقدر ہوتو کیا کہنا


کسی پتھر کے نیچی میری تربت ہو مدینے میں

وہ پتھر بھی انہیں کے در کا پتھر ہو تو کیا کہنا


جنہیں آ آ کہ چھوتی ہوں ہوائیں سبز گنبد کی

میری تربت پہ ان پھولوں کی چادر ہو تو کیا کہنا

خوشا قسمت جو دم بھر کو وہ نظرِ زندگی بخشیں

یہ عالم زندگی کا زندگی بھر ہو تو کیا کہنا

خدا کا سامنا ھے روبرو ہیں شافعِ محشر

منور اب ذرا نعتِ منور ہو تو کیا کہنا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نئے اضافہ شدہ کلام
نئے صفحات

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659