میں کبھی نثر کبھی نظم کی صورت لکھوں ۔ ابراہیم حسان

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: ابراہیم حسان

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں کبھی نثر کبھی نظم کی صورت لکھوں

تیری صورت تیری سیرت تری مدحت لکھوں


تیری نعمتیں کبھی الہام کی صورت اتریں

آنکھ میں خواب لیے رازِ حقیقت لکھوں


مسجدیں مدرسے بارود کی زد میں آئے

کس طرح شعر میں اُمّت کی مصیبت لکھوں


یادِ طیبہ میں برستی رہیں آنکھیں میری

کیسے اشکوں سے میں نغماتِ عقیدت لکھوں


اس کے الفاظ میں کِھلتے ہیں عقیدت کے گلاب

تیری تعریف میں جو بھی میں عبارت لکھوں


پورے قرآن میں توصیف لکھی ہے تیری

اس کو پڑھ پڑھ کے تری شانِ رسالت لکھوں


بزم میں ہوں تو زباں پہ ہو ترا ذکرِ جمیل

ہو جو تنہائی میسّر تری الفت لکھوں


ماں نے بچپن میں مجھے یہ بھی نصیحت کی تھی

جب تلک زندہ رہوں آپ کی مدحت لکھوں