میں سجدہ کروں یا کہ دل کو سنبھالوں ۔ محمد بخش مسلم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : محمد بخش مسلم

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں سجدہ کروں یا کہ دل کو سنبھالوں محمد کی چوکھٹ نظر آرہی ہے اسی بے

خودی میں کہیں کھو نہ جاوں تڑپ کملی والے کی تڑپا رہی ہے


دو عالم کا داتا میرے سامنے ہے کہ کعبے کا کعبہ میرے سامنے ہے

ادا کیوں نہ فرض محبت کروں میں خدا کی خدائی جھکی جا رہی ہے


گلے میں ہیں زلفیں تو نیچی نگاہیں نظر چومتی ہے مدینے کی راہیں

ادا کیوں نہ فرض محبت کروں میں محمد کی جوگن چلی آرہی ہے


فقیری کا مجھ میں نہیں ہے سلیقہ نہ آتا ہے کچھ مانگنے کا طریقہ

ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد زمانے کی جھولی بھری جا رہی ہے


فرشتو سرِراہ آنکھیں بچھا دو اٹھو بہر تعظیم سر کو جھکا دو

خدا کہہ رہا ہے میرے دل رہا کی وہ دیکھو سواری چلی آرہی ہے


یہ فرمایہ حق نے کہ پیارے محمد ہمارے ہو تم ہم تمہارے محمد

ہمیں اپنے جلووں میں اے کملی والے تمہاری ہی صورت نظر آرہی ہے


یہ جذبِ محبت ہے رحمت خداکی ہے چوکھٹ مرے سامنے مصطفیٰ کی

مجھے کیوں نہ ہوناز قسمت پہ مسلم محبت کہاں سے کہاں لارہی ہے


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| فصیح الدین سہروردی کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

محمد بخش مسلم