میں ان کے صدقے میں ان کے واری کہ ذکر ان کا ہی کو بہ کو ہے ۔ ظہور ضیائی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Zahoor Zyai.jpg

شاعر : ظہور ضیائی

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 44

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں ان کے صدقے، میں ان پہ قرباں، کہ ذکر ان کا ہی کو بکو ہے

انہی کی نعتیں ہیں لب پہ جاری، زباں پہ ان کی ہی گفتگو ہے


نہی کے جلوے ہیں کل جہاں میں، انہی کے دم سے یہ روشنی ہے

انہی کی آمد کے تذکرے ہیں، انہی کا چرچا یہ سو بسو ہے


نہ سیم کی مجھے ہے حاجت، نہ تحتِ شاہی کی ہے ضروت

درِ نبی کی ملے گدائی، یہی مری ایک آرزو ہے


مجھے بھی در پہ بلا لیں آقا! مری بھی بگڑی بنا دیں آقا

سناؤں نعتیں میں اس جگہ پر، جو سبز گنبد کے رو برو ہے


اذان میں ہے، نماز میں ہے، خدا کے پیارے کلام میں ہے

ہمارے آقا کے نام نامی کی دھوم دنیا میں چار سو ہے


فقیر ہے تو، حقیر ہے تو، درِ نبیؐ کا اسیر ہے تو

انہیں کی نسبت سے اے ضیائی تری زمانے میں آبرو ہے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام