میرے لیے ہر گلشن رنگیں سے بھلی ہے ۔ کوثر نیازی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: کوثر نیازی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میرے لیے ہر گلشنِ رنگیں سے بھلی ہے

کانٹے کی وہ اک نوک جو طیبہ میں پلی ہے


جو ان کی گلی ہے وہی دراصل ہے جنت

دراصل جو جنت ہے وہی ان کی گلی ہے


اے صل علی صاحب معراج کی سیرت

جو بات ہے قرآن کے سانچے میں ڈھلی ہے


شاید درِ احمد سے صبا لائی ہو اس کو

چہرے پہ یہی سوچ کے یہ خاک ملی ہے


گردن نہ جھکی آپ کی، مخلوق کے آگے

اللہ ری کیا شان حسین ابنِ علی ہے


اللہ ادھر سے بھی مدینے کی ہواوؔ!

کچھ روز سے پژمردہ مرے دل کی کلی ہے


کوثر غم کونین سے دل ہوگیا فارغ

اب عشق نبی زیست کا عنوانِ جلی ہے