میرا فن روشن ہوا ان کے مقدس نام سے ۔ قیصر ابدالی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: قیصر ابدالی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میرا فن روشن ہوا ان کے مقدس نام سے

فکر میں بالیدگی آئی ترے پیغام سے


جذبہ ءِ کامل ضروری ہے وفا کی راہ میں

منزلیں نزدیک خود آ جائیں گی اک گام سے


دیکھئے اعجاز ان کا پڑ گئی جن پر نظر

بن گئے وہ خاص جو لگتے تھے ہم کو عام سے


ہم کو قرآں نے نوازا دولتِ ایقان سے

رستگاری مل گئی ہے اس لیے اوہام سے


حسن انداز تکلم کے ہوئے ایسے اسیر

بچ نہ پائے آپ کے شیریں دہن کے دام سے


ساقی کوثر سدا ہو تیرے میخانے کی خیر

ایک جرعہ ہو عطا اپنے مبارک جام سے


مجھ کو آقا کی غلامی کے لیے بس چھوڑ دو

کام رکھو دوستو تم اپنے اپنے کام سے


ابنِ آدم جہل کی تاریکیوں میں غرق تھا

آگہی اس کو ملی ہے دعوت اسلام سے


جب قلم قیصر کا اٹھا مصطفیٰ کی شان میں

وہ بھی پہچانے گئے برسوں رہے گمنام سے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام