مہملہ
اس صنعت کو کہتے ہیں جس میں شاعر اپنے کلام میں بغیرنقطے والے الفاظ کا استعمال کرے ۔ عموما اس غیر منقوط شاعری بھی کہتے ہیں ۔
دلا ہو ہم کو ماہِ دوسرا کا
کہ ہردم ورد ہو صلِ علیٰ کا
محمد(ﷺ) سرورِ آدم و عالم
محمد(ﷺ) مالک و حاکم ہدا کا
محمد(ﷺ ) کو کہو مصدرِ عالم
حوالہ کہہ دو لولاک لما کا
رسول اللہ ہمارا ہوگا مالک
کہ مالک ہوگا وہ علَم و لِوا کا
کرو ہر دم محامد مرسلِ احمد
کرو حاصل ولا اہلِ ہدا کا
دلا دو ماوا احمد اس [[ عطاؔ کو
صلہ اس حمد کا مدعا عطا کا
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
صنعت اتصال تربیعی | صنعت استعارہ | | صنعت اشتقاق | صنعت اقتباس | صنعت ایہام | صنعت تجاہل عارفانہ | صنعت تجنیس | صنعت تحتانیہ | صنعت ترجیح ہند | صنعت ترصیع | صنعت تشبیب | صنعت تشبیبہ |صنعت تشطیر | صنعت تضاد | صنعت تضمین | تنسیق الصنعا ت | صنعت تلمیح | صنعت تلمیع | صنعت حسن طلب | صنعتِ حُسن التعلیل | صنعت سیاق الاعداد | صنعت شبہ اشتقاق |صنعت طباق | صنعت غزل الشفتین | صنعت لف و نشر | صنعت مبالغہ | صنعت متضاد | صنعت مراعات النظیر | صنعت مرصعہ | صنعت مستزاد | صنعت مسمط | صنعت مقابلہ | صنعت مقلوب |صنعت مہملہ سانچہ:ٹکر1
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |