منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات ۔ خالد محمود خالد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : خالد محمود خالد

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

منگتے خالی ہاتھ نہ لوٹے کتنی ملی خیرات نہ پوچھو

اُن کا کرم پھر اُن کا کرم ہے اُن کے کرم کی بات نہ پوچھو


کُنتُ کنزاً راز مشیت جلوۂ اسریٰ نورِ ہدایت

جگمگ جگمگ دونوں عالم کیسی ہے وہ ذات نہ پوچھو


عشقِ نبی کونین کی دولت! عشقِ نبی بخشش کی ضمانت

اس سے بڑھ کر دستِ طلب میں ہے بھی کوئی سوغات نہ پوچھو


رشک جناں طیبہ کی گلیاں ہر ذرّہ فردوس بداماں

چاروں طرف انوار کا عالم رحمت کی برسات نہ پوچھو


ظاہر میں تسکینِ دل و جاں باطن میں معراج دل و جاں

نامِ نبی پھر نامِ نبی ہے نامِ نبی کی بات نہ پوچھو


حال اگر کچھ اپنا سُنایا اُن کے کرم کا شکوہ ہوگا

میں اپنے حالات میں خوش ہوں مجھ سے مرے حالات نہ پوچھو


تاجِ شفاعت سر پر پہنے حشر کا دولہا آ پہنچا ہے

آنکھیں کھولو غور سے دیکھو کس کی ہے بارات نہ پوچھو


میں کیا اور کیا میری حقیقت سب کچھ ہے سرکار کی نسبت

میں تو برا ہوں لیکن میری لاج ہے کس کے ہاتھ نہ پوچھو


خالد میں صرف اتنا کہوں گا جاگ اُٹھا اشکوں کا مقدر

عشقِ نبی میں روتے روتے کیسے کٹی ہے رات نہ پوچھو


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| اویس رضا قادری کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خالد محمود خالد