ملکِ خاصِ کبریا ہو۔ امام احمد رضا خان بریلوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش ۔ حصہ دوم


نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ملکِ خاصِ کبریا ہو

مالکِ ہر ما سوا ہو


کوئی کیا جانے کہ کیا ہو

عقل ِعالَم سے وَرا ہو


کنزِ مکتوم ِازل میں

دُرِّ مکنونِ خدا ہو


(ق)

سب سے اوّل سب سے آخر

ابتداء ہو انتہا ہو


تھے وسیلے سب نبی، تم

اصل ِمقصودِ ہدیٰ ہو


پاک کرنے کو وضو تھے

تم نماز ِجانفزا ہو


سب بِشارت کی اذاں تھے

تم اذاں کا مدّعا ہو


سب تمہاری ہی خبر تھے

تم مؤخر مبتدا ہو


قرب ِحق کی منزلیں تھے

تم سفر کا منتہٰی ہو


قبل ذکر اضمار کیا جب

رتبہ سابق آپ کا ہو


طورِ موسیٰ چرخ ِعیسیٰ

کیا مساویِٔ دَنٰےہو


سب جہت کے دائرے میں

شش جہت سے تم ورا ہو


سب مکاں تم لا مکاں میں

تن ہیں تم جانِ صفا ہو


سب تمہارے در کے رستے

ایک تم راہ ِخدا ہو


سب تمہارے آگے شافع

تم حضور ِکبریا ہو


سب کی ہے تم تک رسائی

بارگہ تک تم رسا ہو


وہ کلس روضے کا چمکا

سر جھکاؤ کج کلا ہو


وہ در ِدولت پہ آئے

جھولیاں پھیلاؤ شا ہو


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مصطفٰے خیر الورٰی ہو | | ملکِ خاصِ کبریا ہو | زمین و زماں تمہارے لیے

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش